متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے دو ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے پاس رکھے گئے دو ایک ایک ارب ڈالر کے ڈیپازٹس کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔

مرکزی بینک کے مختصر بیان کے مطابق یہ ڈیپازٹس جو جنوری 2025 میں میچور ہونے والے تھے، اب ایک سال کے لیے بڑھا دیے گئے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو دو ارب ڈالر قرض کی مدت میں توسیع دینے کا اعلان کیا ہے، جو پاکستان کو واپس کرنا تھا۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے قرض کی مدت میں توسیع ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور دیگر دوست ممالک کے تعاون پر انحصار کر رہا ہے۔

بری یا سزا؟ 190 ملین پاؤنڈ کے مقدمے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

یہ اقدام پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے، جو پہلے ہی ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور زرمبادلہ کے ذخائر کی شدید کمی کا سامنا کر رہی ہے۔

پاکستان کے لیے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جیسے ممالک اہم شراکت دار ہیں، جو نہ صرف قرضے فراہم کرتے ہیں بلکہ سرمایہ کاری اور دیگر مالیاتی تعاون کے ذریعے بھی مدد کرتے ہیں۔

اس توسیع سے پاکستان کو اپنے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اضافی وقت ملے گا اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے دباؤ میں کمی آئے گی۔

Related Posts