شادی ہوگی یا نہیں؟ پاکستانی ڈرامے ناظرین کو تذبذب میں ڈالنے کے ماہر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی ڈرامے، جنہیں فیملی اسٹوریز کا گڑھ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، اکثر محبت اور شادی کے گرد گھومتے ہیں۔ کبھی لڑکے کے گھر والے نہیں مانتے تو کبھی لڑکی کے گھر میں کوئی ایسا کردار ہوتا ہے جو بے بات بتنگڑ بناتا ہے کچھ ڈرامے 50 اقساط تک صرف اس بات پر چلتے ہیں کہ شادی ہوگی یا نہیں، اور ناظرین بے تابی سے آخری قسط کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔ اور آجکل تو لو ٹرائی اینگل بہت ٹرینڈنگ میں ہے۔

پی آئی اے کو ایفل ٹاور جانا، پڑگیا مہنگا، پہلے ٹرولنگ اور پھر تحقیقات کا حکم

اگرچہ مداح ان کہانیوں کو پسند کرتے ہیں، لیکن کچھ عرصے بعد یہی کہانیاں ان کے لیے تھکن اور بوریت کا باعث بننے لگتی ہیں۔ ناظرین کا کہنا ہے کہ ہر دوسرے ڈرامے میں وہی پرانی کہانی دکھائی جاتی ہے، جہاں کبھی کوئی بہو ساس کے ظلم کا شکار ہوتی ہے، تو کبھی کوئی شادی عین موقع پر رک جاتی ہے۔

سوشل میڈیا پر لوگ اب منفرد کہانیوں کی طلب کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “شادی کی رسومات” کو چھوڑ کر بھی زندگی میں کئی اہم مسائل ہیں جن پر ڈرامے بنائے جا سکتے ہیں۔

اب تو ایسا لگتا ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو آنے والے ڈراموں کے نام کچھ یوں ہوں گے: “مہندی لگے گی یا نہیں”، “بارات راستے میں پھنس گئی” اور “نکاح کی قسط کا انتظار”۔

ڈرامہ انڈسٹری کے لیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ کیا وہ ناظرین کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے نئے خیالات پیش کریں گے یا پھر شادی کی چائے میں چمچ گھماتے رہیں گے؟

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Ishi / Isha ???? (@chxicedits)

Related Posts