پی آئی اے کو ایفل ٹاور جانا، پڑگیا مہنگا، پہلے ٹرولنگ اور پھر تحقیقات کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آجکل پی آئی اے کا ایک اشتہارقومی اور بین الاقوامی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by A/alt (@anasalt_)

یہ اشتہاربنا نے والے کی قابلیت کو جہاں لو گ سراہ رہے ہیں وہیں یہ تنقید کا نشانہ بھی بنا ہوا ہے اورکہیں خوف کا عنصر بنا ہوا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Azaad Digital (@azaadigital)

اور اس اشتہار کا خوب مذاق بھی اڑایا جارہا ہے

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Content CreatorZ CCZ (@cczdigital)

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ کے اجلاس میں انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے حالیہ اشتہار کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں پیرس کے لیے پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Startup Pakistan (@startuppakistansp)

یہ اعلان پی آئی اے کی نجکاری کے منصوبوں سے متعلق سوالات کے جواب میں کیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نے اس اشتہار پر تحفظات کا اظہار کیا، اس کی درستگی اور تخلیق کے عمل پر سوالات اٹھائے۔

انہوں نے اشتہار میں پی آئی اے کے طیارے کو ایفل ٹاور کے قریب دکھانے اور “ہم آ رہے ہیں” کی ٹیگ لائن کو گمراہ کن قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے ایئر لائن کی عملی حالت پر سوال اٹھاتے ہوئے نشاندہی کی کہ 34 میں سے صرف 19 طیارے اس وقت فعال ہیں۔

ملک بھر میں سردی کی شدت برقرار، کراچی میں یخ بستہ ہوائیں، درجہ حرارت مزید گرنے کا امکان

سینیٹر ڈار نے تصدیق کی کہ وزیراعظم نے اشتہار کے معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پی آئی اے کے 22 طیارے فعال ہیں، جبکہ 11 طیارے مرمت کے مراحل میں ہیں۔ انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی عزم کو دہرایا اور کہا کہ پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر ممکنہ خریدار ہو سکتا ہے اور یہ عمل جاری ہے۔

برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سینیٹر ڈار نے بتایا کہ جنوری کے آخر تک برطانیہ کی ٹیم کی آمد متوقع ہے، اور امید ہے کہ مارچ یا اپریل تک پروازیں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

انہوں نے اس مقصد کے لیے جاری سفارتی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر کے بیانات سے ایئر لائن کو سالانہ تقریباً 87 ارب روپے کا نقصان ہوا، جس کے اثرات پاکستانی پائلٹس پر بھی پڑے۔ اس معاملے پر کابینہ نے تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Related Posts