ڈیل یا بلیک میلنگ؟ القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ ایک بار پھر کیوں مؤخر؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

How much money does Imran Khan spend in Jail every month? Details revealed

سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شامل کیخلاف 190 ملین القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا گیا ہے۔ اب یہ فیصلہ 17 جنوری 2025 کو سنایا جائے گا، یہ تیسری بار ہے جب محفوظ شدہ فیصلہ موخر کیا گیا ہے۔

اتوار کے روز احتساب عدالت کے عملے نے عمران خان کی قانونی ٹیم اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوشن کو اطلاع دی تھی کہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔

پیر کو جب جج ناصر جاوید رانا صبح 9 بجے عدالت پہنچے تو نہ عمران خان نہ بشریٰ بی بی اور نہ ہی ان کے وکلا وہاں موجود تھے۔ جج نے 10:30 بجے تک انتظار کیا اور پھر اعلان کیا کہ فیصلہ اب 17 جنوری کو سنایا جائے گا۔ اعلان کے بعد جج اڈیالہ جیل سے روانہ ہو گئے۔

ابتدائی طور پر یہ فیصلہ 23 دسمبر 2024 کو سنایا جانا تھا لیکن عدالت کی چھٹیوں کی وجہ سے مؤخر ہو گیا۔ 6 جنوری 2025 کو ایک بار پھر جج کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے فیصلہ مؤخر ہوا۔

پی ٹی آئی کی امیدیں خاک میں مل گئیں! کیا رچرڈ گرینل عمران خان کی رہائی کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے؟

عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 27 فروری 2024 کو باضابطہ طور پر اس کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی جو عام انتخابات کے فوراً بعد ہوا۔

نیب کا الزام ہے کہ 2019 میں ایک خفیہ معاہدے کے تحت کابینہ نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے ضبط کیے گئے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کو واپس کرنے کی منظوری دی تھی۔ اس کے بدلے میں جوڑے پر اربوں روپے اور سیکڑوں ایکڑ زمین بحریہ ٹاؤن سے وصول کرنے کا الزام ہے تاکہ یہ فنڈزقانونی بنائے جا سکیں۔

ریفرنس کے مطابق ملک ریاض کے بیٹے نے فرحت شہزادی کو 240 کنال زمین منتقل کی جبکہ زلفی بخاری نے ایک ایسے ٹرسٹ کے ذریعے زمین حاصل کی جس کے بارے میں نیب کا دعویٰ ہے کہ وہ اس وقت موجود نہیں تھا۔

پراسیکیوشن مزید دعویٰ کرتی ہے کہ یہ ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈ کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد بنایا گیا جس سے اس کے جواز اور مقصد پر سوالات اٹھتے ہیں۔

Related Posts