سیالکوٹ میں ساس نے بہو کو قتل کر کے لاش کو جلا کر ٹکڑے کرکے نالی میں پھینک دیے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shocking murder in Sialkot: Mother-in-law kills daughter-in-law and disposes of body

سیالکوٹ کے ڈسکہ علاقے میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، جہاں ایک خاتون کو اس کی ساس نے قتل کر دیا، لاش کو جلا دیا اور ٹکڑے کر کے نالی میں پھینک دیے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق گوجرانوالہ پولیس کے افسر شبیر احمد نے اپنی بیٹی زارا کی شادی چار سال پہلے اس کے کزن قادر سے کی تھی۔ سعودی عرب میں مقیم قادرزارا کو اپنے ساتھ لے گیا تھا مگر وہ اکثر پاکستان آتی جاتی رہتی تھی۔ تقریبا ڈھائی سال پہلے زارا نے ایک بیٹے شافع کو جنم دیا تھا۔

شادی کے بعد قادر نے اپنی ساری رقم زارا کے اکاؤنٹ میں بھیجنا شروع کر دی جس سے زارا اور اس کی ساس کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔ ساس صغریٰ نے پہلے زارا پر بے حیائی کا الزام لگا کر طلاق کی کوشش کی لیکن جب وہ ناکام ہو گئی تو اس نے اپنی بیٹی یاسمین کے ساتھ مل کر زارا کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

لاہور اور ملتان میں مکمل لاک ڈاؤن، ایمرجنسی کا اعلان

ایک ماہ اور پندرہ دن پہلے جب زارا پاکستان آئی تو ساس اور بیٹی نے لاہور کے ایک رشتہ دار نویدکی مدد حاصل کی اور اسے اٹلی بھیجنے کا وعدہ کیا۔ ملزمان نے زارا کو تکیے سے گلا گھونٹ کر قتل کیا، پھر اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیے۔ اس کی شناخت چھپانے کے لیے چہرے کو جلا دیا۔

لاش کو پانچ بیگوں میں ڈال کر نوید لاہور لے گیا۔ اس دوران صغریٰ نے اپنی بیٹی اور پوتے کی مدد سے ان بیگوں کو نالی میں پھینک دیا۔ زارا کے والد نے اپنی بیٹی کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی اور صغریٰ کے پوتے سے تفتیش کے بعد پولیس نے حقیقت کا پتا چلایا۔

پولیس نے اس افسوسناک واقعے کی ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے اور زارا کی ساس صغریٰ، یاسمین ، اس کے بیٹے اور نوید کو گرفتار کر لیا ہے۔

Related Posts