انتہا پسند مودی کی سرکار میں بھارت کی فلمی دنیا بھی مسلمانوں کیخلاف نفرت اور تعصب کا اڈہ بن گئی، بالی ووڈ کے سپراسٹار نے مسلمانوں کو کاٹ کر گاڑ دینے کی دھمکی دے دی۔
یہ دھمکی بی جے پی کے حامی ممتاز اداکار متھن چکرورتی نے دی ہے۔ کچھ دن پہلے انڈین ریاست مغربی بنگال میں بی جے پی کے ایک اجلاس میں تقریر کے دوران انھوں نے کہا تھا کہ ’انھیں کاٹ کر زمین میں گاڑ دو۔‘
متھن چکرورتی نے یہ واضح نہیں کیا کہ انھوں نے کس کو کاٹنے کا کہا لیکن اس سے پہلے ایک جُملے میں متھن چکرورتی ہندوؤں اور مسلمانوں کی بات کر رہے تھے۔
متھن چکرورتی نے یہ تقریر گزشتہ ہفتے بی جے پی کے ریاستی صدر سکانت مجمدار سمیت پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کی موجودگی میں ممبران کی بھرتی مہم میں کی تھی۔
متھن چکرورتی کی تقریر کے خلاف پیر کو دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں اور مقامی لوگوں نے منگل کو کولکتہ پولیس سٹیشن میں بھی ایک تحریری شکایت درج کرائی۔
متھن نے کہا کیا؟
اپنی تقریر میں متھن چکرورتی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال میں پارٹی کے خراب نتائج کے بارے میں بات کرنا شروع کی۔ اس کے بعد انھوں نے کہا کہ ’یہاں جلد ہمارا راج ہو گا۔۔۔ جو کچھ بھی کرنا ہوگا، ہم کریں گے۔ میں وزیرِ داخلہ کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ جو بھی کرنا ہوگا۔ ان تمام چیزوں کو کرنے میں بہت سے معنی پوشیدہ ہوسکتے ہیں۔‘
اس کے بعد متھن چکرورتی نے کسی سیاق و سباق یا کسی کا نام لیے بغیر اپنی بات جاری رکھی۔ اُن کا کہنا تھا ’دیکھو، یہاں ہمارے ایک لیڈر نے کہا کہ ہم 70 فیصد مسلمان اور 30 فیصد ہندو ہیں اور ہم انھیں کاٹ کر بھاگیرتھی میں بہا دیں گے۔‘
متھن چکرورتی نے مزید کہا کہ ’ایک دن آئے گا جب ہم آپ کو بھاگیرتھی میں نہیں کاٹیں گے، بھاگیرتھی ہماری ماں ہے۔ میں تو تمہیں زمین کے اندر گاڑ دوں گا۔‘
اس موقع پر ہجوم نے بھی پُر خوش انداز میں اُن کی اس بات کا جواب نعروں سے دیا اور وزیرِ داخلہ امت شاہ جو وہاں موجود تھے، کو بھی مسکراتے ہوئے دیکھا گیا۔