امریکا میں صدارتی انتخابات کے نتائج میں ڈونلڈ ٹرمپ کی برتری کے بعد امریکی ڈالر بدھ کے روز مستحکم ہوا جبکہ بٹ کوائن نے نئی ریکارڈ بلندی کو چھولیا۔
تاجروں نے ٹرمپ کی ممکنہ فتح کو مثبت انداز میں لیا، جو روایتی طور پر “ٹرمپ ٹریڈ” کے نام سے مشہور رہی ہے، ایسی معاشی پالیسیوں کی توقع جو ٹیکس میں کمی، ریگولیشنز میں نرمی اور تجارتی محصولات پر مشتمل ہوتی ہیں۔ اگرچہ انتخابی مقابلہ سخت تھا، ابتدائی تخمینے ظاہر کر رہے تھے کہ ٹرمپ اہم ریاستوں میں اپنی ڈیموکریٹک حریف، نائب صدر کملا ہیرس سے آگے ہیں۔
انتخابی نتائج نے عالمی منڈیوں میں مثبت اثرات ڈالے اور ڈالر کی قیمت ین کے مقابلے میں 1.5 فیصد بڑھ کر 154.33 پر پہنچ گئی، جو جولائی کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ اسی طرح یورو اور میکسیکن پیسو کے مقابلے میں بھی ڈالر نے بالترتیب 1 فیصد اور 2 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دکھایا۔
بٹ کوائن کی قیمت بھی نمایاں طور پر بڑھتے ہوئے 75005اعشاریہ 06 تک پہنچ گئی، جو اس کی پچھلی ریکارڈ بلندی کو عبور کر گئی۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں امریکہ کو کرپٹو کرنسیز کا عالمی مرکز بنانے کا وعدہ کیا تھا، جس سے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا جوش مزید بڑھا۔
جارجیا جیسی اہم ریاستوں کے نتائج ابھی واضح نہیں تھے لیکن ابتدائی اعداد و شمار نے ٹرمپ کی برتری کی نشاندہی کی۔ ماہر معاشیات نے بھی بتایا کہ جارجیا میں ریپبلکنز کی کامیابی نے مارکیٹ کی تیزی میں کردار ادا کیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کانگریس میں ریپبلکن کی ممکنہ فتح مزید ڈالر کی طاقت اور ٹریژری بانڈز کی قیمت میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔