لاہور: پنجاب میں جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی نہ آسکی، اوکاڑہ میں قاری نے 13 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد حاملہ کردیا، مقدمہ درج ہونے پر ملزم فرار ہوگیا۔
پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے علاقے رینالہ خورد کی ارم عبدالرحمان کی طرف سے پولیس کو دی گئی درخواست میں بیوہ خاتون نے موقف اختیار کیا کہ سائلہ اعظم ٹاؤن کی رہائشی اور محنت مزدوری کرتی ہے۔ خاتون نے بتایا کہ اس کی بیٹی جس کی عمر 13 سا ل 2 ماہ ہے، وہ جامعہ مسجد فیضان مصطفیٰ میں قرآن پاک پڑھنے جاتی تھی۔
مدرسہ کے قاری تنویر احمد نے ان کی بیٹی کو ڈرا دھمکا کر زنا کا ارتکاب کیا۔ بیٹی سے پوچھنے پر پتا چلا کہ قاری تنویر مذکورہ بچی کے ساتھ مسلسل زنا کا ارتکاب کرتا رہا ہے۔
خاتون کے مطابق بچی کا الٹرا ساؤنڈ کروانے پر پتا چلا کہ بچی 7 ماہ کی حاملہ ہے۔ مقدمہ درج ہونے کا پتا چلتے ہی قاری تنویر فرار ہوکر اپنے گاؤں ملتان چلا گیا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ قاری تنویر نے ان کی معصوم بچی کی زندگی برباد کردی ہے۔ ملزم کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزاء دی جائے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں جنسی زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ مریم نواز کی حکومت بھی پنجاب میں جنسی زیادتی کے کیسز کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔