اسرائیل کے فلسطین اور لبنان پر وحشیانہ حملے جاری ہیں، اس دوران فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور شہید کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کی نمائندہ خصوصی فراسسکا البانیز کا کہنا ہے کہ فلسطین میں خاص طور پر بچوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بچوں کو بہت سے ظالمانہ طریقوں سے بھوک، تشدد اور دہشت گردی کا شکار کیا جارہا ہے، شہید یا پھر معذور کیا جارہا ہے۔
نمائندہ خصوصی فراسسکا البانیز نے کہا کہ فلسطینی بچوں کو اسکولوں، خوابوں اور بہتر مستقبل کی امیدوں سے محروم کیا جارہا ہے۔ اسرائیل کے طرزِ عمل کو مجموعی طور پر دیکھنا ہوگا اور وہ زمین بھی دیکھنا ہوگی جس پر اس نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔
فراسسکا البانیز نے کہا کہ خاص طور پر بچوں کو حملوں کا جس طرح شکار کیا جارہا ہے، یہ سب وہاں بسنے والے تمام فلسطینیوں کے خلاف تباہ کن دماغوں اور نیت کا عکاس ہے اور یہ سب کچھ ایک دور سے بائے گئے منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے۔
حال ہی میں اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے جابر علاقے میں اسکول جانے والے بچوں کو سڑک پرخاردار تاریں لگا کر روک دیا تھا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 43 ہزار سے زائد فلسطینیوں میں ہزاروں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔