شام میں محصور پاکستانی خاندان کی مدد کیوں نہیں کی؟ سندھ ہائیکورٹ کا سفارتخانے کو نوٹس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ ہائیکورٹ
(فوٹو: ایکسپریس ٹریبیون)

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے شام میں محصور پاکستانی خاندان کی مدد نہ کرنے پر شام میں پاکستانی سفارت خانے کو جواب طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے سفارتخانے کو نوٹس ارسال کرنے کے ساتھ ساتھ وزارتِ خارجہ اور ڈائریکٹر پاکستان پاسپورٹ امیگریشن سے بھی آئندہ ماہ 11 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل فاروق ایڈووکیٹ نے عدالت کو معاملے پر آگہی دی۔

عدالت میں درخواست گزاروں کے حق میں دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کی بہو اور اس کے 2 بچے شام میں محصور ہونے پر مجبور ہیں، ان کا بیٹا محمد کامران شام میں پیٹرولیم کمپنی کا ملازم تھا جو 2 سال بعد انتقال کر گیا تھا۔

سندھ ہائیکورٹ سے استدعا کرتے ہوئے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ میری بہو اور اس کے 2 بچے شام کے پناہ گزین کیمپ میں رہائش پر مجبور ہیں۔ شام میں موجود پاکستانی سفارت خانے نے اس حوالے سے کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ میرے اہلِ خانہ کی مدد کی جائے۔

واضح رہے کہ شام کے حالات اس وقت دگرگوں اور حالات کافی پیچیدہ ہیں۔ اگرچہ کچھ علاقوں میں صورتحال نسبتاً بہتر بھی ہوئی تاہم ملک کے کئی حصے اب بھی بدامنی اور خانہ جنگی کا شکار ہیں۔ حکومت اور مختلف باغی گروہوں کی جھڑپیں اور شدت پپسند گروہوں کے اثر کے باعث صورتحال پریشان کن ہے۔

Related Posts