اسلام آباد: بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان نے آئندہ آنے والی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر انہوں نے کہا، “جب بھی ترمیم آئے گی، میں اس کے حق میں ووٹ دوں گی۔ ہم بل کا جائزہ لیں گے جب یہ پیش کیا جائے گا۔”
دباؤ سے متعلق افواہوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا، کہتی ہیں، “اگر مجھے اغوا کیا گیا ہوتا، تو کیا میں یہاں ہوتی؟”
صحافی کے دباؤ کے امکان کے بارے میں سوال کرنے پر انہوں نے جواب دیا، “آپ جانتے ہیں کہ دباؤ موجود ہے۔”
دوسری جانب سینیٹر نسیمہ احسان ہراساں کیے جانے پر سینیٹ میں روپڑیں۔چیئرمین سینیٹ نے نسیمہ احسان کو اپنے چیمبر میں بلالیا،سینیٹرکامران مرتضیٰ نے کہا کہ اسی طرح چلتا رہا تو سات آٹھ استعفے اورآئیں گے اوراخترمینگل کی طرح میں بھی مستعفی ہوجاؤں گا۔
سینیٹ اجلاس میں بی این پی کی رہنما نسیمہ احسان نے بھرائے ہوئے لہجے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں لیکن چادر اور چار دیواری کی پامالی کی گئی ، ہمارے پارٹی صدر موجود ہیں بات چیت کریں مسئلے حل ہوسکتے ہیں ،سینیٹر نسیمہ احسان تقریر کے دوران روپڑیں اور تقریرختم کردی۔