لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اپنی گندی سیاست کیلئے کسی مظلوم بچی کا کندھا استعمال نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے پر پنجاب اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جس بچی کا نام لیا گیا کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے، اس نام کی تین بچیاں تھیں۔
اظہارِ خیال کے دوران عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم نے تینوں بچیوں کے متعلق چیکنگ کی تو تینوں کے والدین نے کہا کہ اس قسم کاکوئی واقعہ نہیں ہوا۔ پھر بھی جس گارڈ کانام لیا گیا، اس گارڈ کو گرفتار کیا گیا۔ نجی کالج کے کیمپس کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ آئی سی یو میں ایک بچی ہے جس کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی۔ اس پورے اسپتال کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا۔ کل اس کے والد اور چچا نے باقاعدہ رو کر اور گڑ گڑا کر اپیل کی کہ ہماری بچی کے ساتھ ایسا واقعہ نہیں ہوا۔ بدنام مت کریں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اسلام آباد میں ایس سی او ہورہی ہے، جہاں ان کو آنے کی اجازت نہیں۔ پلان یہ بنا کہ لاہور کو فساد کا مرکز بنانا ہے۔ انہوں نے اپنے مختلف اسکولز اور کالجز سے چند چند بچے اکٹھے کیے ہیں اور باہر تماشا لگایا ہوا ہے۔ ہمارا سوال ہے کہ کس کے خلاف کارروائی کریں؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں شکایت کرنے والا چاہئے۔ بچی چاہئے جس کا میڈیکل ہوگا کیونکہ ریپ کا الزام لگایا جارہا ہے۔ آپ نے تو کرغزستان میں بھی بچیوں کے ریپ کرادئیے تھے۔ بچیاں سانجھی ہوتی ہیں اور ہم سب کی بچیاں ہیں۔ خدا کا خوف کریں، اپنی گندی سیاست کیلئے کسی مظلوم بچی کا کندھا استعمال نہ کریں۔