حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد خامنہ ای محفوظ مقام پر منتقل، ایران کی لبنان میں فوج اتارنے کی تیاری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈی ڈبلیو

اسرائیل کے ہاتھوں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، دوسری طرف ایران نے اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ جنگ کیلئے فوج لبنان بھیجنے کا عندیہ دیا ہے۔

العربیہ نے روئٹرز کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ تہران کے دو عہدیداروں نے بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کو سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ ملک کے اندر ہی ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حزب اللہ کی مرکزی قیادت کو نشانہ بنانے کے بعد ایران حزب اللہ اور دیگر علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ اگلے لائحہ عمل کا تعین کیا جاسکے۔

ساتھ ہی ایران نے غیر معمولی کشیدگی کی روشنی میں لبنان میں فوجی دستے بھیجنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ ایک ایرانی اہلکار نے اعلان کیا کہ تہران آنے والے دنوں میں اپنی افواج کو لبنان بھیجنے کے لیے رجسٹر کرنا شروع کر دے گا۔

امریکی ویب سائٹ “این بی سی نیوز” کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے بین الاقوامی امور محمد حسن اختری نے وضاحت کی کہ عوامی رجسٹریشن کے ذریعے حکام یقینی طور پر لبنان اور گولان کی پہاڑیوں میں فورسز کو تعینات کرنے کی اجازت دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل سے لڑنے کے لیے لبنان میں افواج بھیج سکتے ہیں جیسا کہ ہم نے 1981 میں کیا تھا۔

Related Posts