نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے کراچی کے لیے ٹیرف میں اضافے کی کی درخواست کی منظوری کے ایک دن بعدکے الیکٹرک نے اب جولائی کے لیے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کے تحت اضافی 3 روپے 9پیسے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اگر درکواست منظور ہو جاتی ہے تو یہ اضافہ نومبر کے بجلی کے بلوں میں ظاہر ہو ا، جس سے کراچی کے رہائشیوں کے مالی بوجھ میں ممکنہ طور پر 10 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔
نیپرا 29 اگست کو اس عارضی ایف سی اے ایڈجسٹمنٹ کے لیے کے ای کی درخواست کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل نیپرا نے مئی اور جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے لیے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دی تھی۔ اتھارٹی کے فیصلے سے مئی کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 2.59 روپے فی یونٹ اور جون کے لیے 3.17 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔ اس پہلے کی ایڈجسٹمنٹ سے کراچی کے صارفین کی لاگت میں 6.2 بلین روپے کا اضافی حصہ ڈالنے کی امید ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب میں بجلی کی قیمتوں میں 14 روپے فی یونٹ کمی کے اعلان کے بعد کراچی میں بھی بجلی سستی کرنے کے مطالبات سامنے آرہے ہیں تاہم کے الیکٹرک کی طرف سے بار بار فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اضافے کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کو فوری بجلی کی قیمتوں میں ریلیف ملنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔