انڈین ریاست مہاراشٹر کے علاقے بدلا پور کے ایک اسکول میں 4 سال کی عمر کی 2 بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے دلخراش واقعے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
علاقہ عوام کے ایک امڈتے سیلاب نے بدلا پور ریلوے اسٹیشن پر زبردست مظاہرہ کیا۔ واقعے کی تفصیلات کے مطابق اسکول کے صفائی عملے کے ایک رکن نے اسکول کے واش روم میں دو معصوم بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا۔
تاہم خبریں رپورٹ ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے کوئی قانونی کارروائی سامنے نہیں آئی تو عوام کا غم و غصہ اشتعال میں بدل گیا۔ جس کے باعث ممبئی کی سینٹرل لائن منگل کی صبح بر طرح متاثر رہی۔ عوام بڑی تعداد میں بدلا پور ریلوے اسٹیشن پر جمع ہو گئے اور ٹرینوں کی آمد و رفت کو روک دیا۔
اس بابت سینٹرل ریلوے حکام نے ایک بیا ن جاری کرتے ہوئے کہا کہ لوکل ٹرینیں کل سے بدلا پور اسٹیشن پر کھڑی ہیں۔ ٹرینوں کی آمد ورفت ایسے مظاہرے کے سبب رکی ہے جس کا ریلوے سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔ پٹریوں پر عوام کی بھیڑ کے سبب دونوں سمتوں کی لوکل ریل خدمات ٹھپ پڑی ہیں۔
اسکول طلبہ کے والدین اور شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے مبینہ طور پر سست روی سے کام لیا، جبکہ یہ معاملہ 12 اور 13 اگست کا ہے جب دونوں بچیوں کے ساتھ صفائی کے کام پر مامور شخص نے اسکول کے واش روم میں جنسی زیادتی کی۔
لیکن پولیس نے اس معاملے میں ابتدائی رپورٹ درج کرنے میں قصداً تاخیر کی، اور 14 اگست کو معاملہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔اس واقعے نے سرپرستوں میں بچیوں کی حفاظت کے تعلق سے تشویش پیدا کر دی ہے۔
احتجاج کےطور پر علاقے کی دکانیں اور کاروبارمنگل کو بند رہے۔ اسکول کو بھی احتجاجاً بند کر دیا گیا ہے۔ اس احتجاج میں مقامی سیاستداں بھی شامل ہوگئے۔ ساتھ ہی ان کے کارکنوں نے بھی مظاہرے میں شمولیت اختیار کرلی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ درج ہونے کے 4 گھنٹوں کے اندر ہی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج ختم کر دیں تاکہ پولیس کی تحقیقات مناسب طور پر آگے بڑھ سکے۔ اس کے علاہ تھانے پولیس کمشنر نے عوامی اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔