ملک بھر میں وی پی این کے استعمال میں اضافہ سامنے آیا ہے تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ وی پی این کے ذریعے صارفین کی ذاتی معلومات چوری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زیادہ تر افراد انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس کی مدد سے روزگار حاصل کرنے کیلئے وی پی این کا استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتاری کے باعث کاروبار کو نقصان پہنچا، اس لیے وی پی این کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ مفت وی پی این کا غیر معیاری ہونا ضروری نہیں ہے، پروٹون، بٹ ڈیفینڈر، ٹنل بیئر اور بوٹ وغیرہ کی جانب سے معیاری خدمات فراہم کی جاتی ہیں تاہم کچھ وی پی این موبائل یا کمپیوٹر ڈیٹا تک رسائی حاصل کرکے ڈیٹا چوری بھی کرسکتے ہیں۔
بعض اوقات وی پی این کلک بیٹنگ یا غیر ضروری اشتہارات کے ذریعے بھی صارفین کے مفادات کو زک پہنچاتی ہیں، جس کا مقصد صرف رقم حاصل کرنا ہوتا ہے۔ غیر معیاری سروسز اور پیسے کی خاطر کسی کا بھی ڈیٹا کہیں بھی فروخت کردینا صارفین کیلئے انتہائی تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
ذاتی ڈیٹا چوری کیے جانے کے باعث وی پی این کے استعمال کے انتہائی سنگین نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں جن میں اکاؤنٹس ہیکنگ اور پاس ورڈ چوری جیسے سنگین مسائل شامل ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ وی پی این کے صارفین کو صرف ضرورت کے وقت ہی اس سہولت کا استعمال کرنا چاہئے۔