کراچی کے 11 سالہ محمد حسنین نے مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹ کیسے بنایا؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مصنوعی ذہانت
(فوٹو: اسکرین گریب)

کراچی کے رہائشی 11 سالہ محمد حسنین نے مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹ بنا کر دنیا کو حیران کردیا۔ اے آئی روبوٹ کا نام محمد علی رکھا گیا ہے۔

کمسن پاکستانی طالب علم محمد حسنین کے بنائے گئے روبوٹ میں انسان کی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت موجود ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اے آئی کی مدد سے روبوٹ بنانا بچوں کیلئے بھی آسان ہورہا ہے۔ محمد حسنین نے روبوٹکس میں اپنا سفر 2 سال قبل شروع کیا تھا۔

اس سفر کی ابتدا کراچی کے علاقے اسکیم 33 سے ہوئی جہاں محمد حسنین کو امام حسین انسٹیٹیوٹ میں روبوٹکس کا ابتدائی کورس کرایا گیا۔ گزشتہ 2 سال میں انہوں نے گیم ڈویلپمنٹ اور روبوٹکس سیکھی اور اب بطور حتمی پراجیکٹ حسنین نے اے آئی اسسٹنٹ کا انتخاب کیا ہے۔

محمد حسنین کا کہنا ہے کہ 2 سال قبل روبوٹکس کے ابتدائی کورس کی تکمیل کے بعد مجھے روبوٹس میں دلچسپی ہوئی اور پھر دوبارہ ٹریننگ حاصل کی، تربیت کے دوران میرا آخری پراجیکٹ اے آئی روبوٹ بنانا تھا۔ اسسٹنٹ محمد علی انسانوں کی طرح بات سن سکتا ہے اور عمل کرسکتا ہے۔

گیارہ سالہ حسنین نے کہا کہ اے آئی روبوٹ میرے لیپ ٹاپ سے منسلک ہے جس کی میں نے پروگرامنگ کی ہے اور جب اس کا نام لوں تو یہ فعال ہوجاتا ہے۔ پروگرامنگ ونڈو سے پتہ چلتا ہے کہ اے آئی روبوٹ کسی بات پر عمل میں مصروف ہے، جس کے بعد یہ سوال کا جواب دیتا اور کام کی تکمیل کرلیتا ہے۔

حسنین نے کہا کہ روبوٹ مختلف ویب سائٹس کھول سکتا ہے اور چھٹی کے دن کیلئے درکار اشیا کی فہرست بھی بنا سکتا ہے۔ روزمرہ کے گھریلو کام کرسکتا ہے، بجلی کو سولر پاور پر بھی شفٹ کرسکتا ہے۔ اس وقت روبوٹ کے سر کا کور 3 ڈی پرنٹر کی مدد سے بنایا جارہا ہے جو کچھ روز میں تیار ہوگا۔

Related Posts