طویل احتجاج اور ہڑتال رنگ لے آئی، حکومت نے آخر کار فلور ملز مالکان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔ حکومت نے فلور ملز اونرز ایسوسی ایشن کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور فلور ملز مالکان کی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے درمیان باہم گفت و شنید کا دور فیصلہ کن ثابت ہوا۔
مذاکرات میں حکومت نے آخر کار فلور ملز مالکان کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے اور فلور ملز پر عائد کردہ ایڈوانس ٹیکس واپس لے لیا گیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ملک بھر کی فلور ملز معمول کے مطابق کام کریں گی۔ فلور ملز پر انکم ٹیکس ایکٹ کا سیکشن 153اے لاگو نہیں ہوگا، جبکہ ملز کمیشن سسٹم کے تحت آٹا فروخت کریں گی۔ آٹا ڈیلرز اور پرچون فروش فلور ملز کا آٹا فروخت کرنے پر فی تھیلا کمیشن لیں گے۔ کمیشن کی رقم پرانکم ٹیکس ایکٹ کےتحت ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جن ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی سالانہ سیل 10 کروڑ سے کم ہے وہ آئندہ برس ود ہولڈنگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں گے، آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں آٹا کاروبار پر ٹیکس اصلاحات کو شامل کیا جائے گا۔
وفاقی حکومت اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کی صدارت وفاقی وزیر احد چیمہ نے کی۔ مذاکرات میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر مملکت علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر، فلور ملز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین عاصم رضا سمیت چاروں صوبوں کے چیئرمین شریک ہوئے۔