بجلی کے بلز ناجائز، گوہر اعجاز نے اویس لغاری کیلئے پیغام جاری کردیا

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
بجلی کے بلز
(فوٹو: جنگ نیوز)

اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت اور اپٹما کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے بجلی کے بلز کو ناجائز قرار دیتے ہوئے وزیر توانائی اویس لغاری کیلئے پیغام جاری کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گوہر اعجاز نے اویس لغاری کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری جن باتوں کے متعلق آپ نے مجھے بے خبر قرار دیا، وہ حقیقت ہیں۔ میں نے جب تک آئی پی پیز کے توانائی معاہدوں کی تفصیلات نہیں پڑھیں، میں اس وقت تک لاعلم ہی تھا۔

اپٹما کے پیٹرن انچیف نے کہا کہ بدانتظامی اور بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد ٹوٹا اور اب ہمیں لوٹا جارہا ہے۔ 48 فیصد آئی پی پیز 40 بڑے خاندانوں کی ملکیت ہیں جو اپنی صلاحیت کا 50فیصد استعمال کرتے ہیں۔

پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی صارفین سے 2 کھرب یعنی 24روپے فی یونٹ چارج کیے گئے، آپ قابل وزیر ہیں، میں یقین رکھتا ہوں کہ عوام کے ساتھ تمام 106 آئی پی پیز کے ڈیٹا کا اشتراک کیا جائے گا۔

گوہر اعجاز نے اویس لغاری سے ڈیٹا شیئر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی اصل قیمت 30 روپے فی یونٹ ہے اور بجلی صارفین سے 30 روپے فی یونٹ کی بجائے 60 روپے کی ناجائز وصولیاں کی جارہی ہیں۔

Related Posts