عزم استحکام آپریشن کے مقاصد کیا ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اوصاف

وزیر اعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر مرکزی ایپکس کمیٹی نے ملک بھر سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر مرکزی ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بشمول نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ، وزیر قانون اور وزیر اطلاعات نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمام صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، سروسز چیفس، صوبوں کے چیف سیکرٹریز کے علاوہ دیگر سینئر سویلین، فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس نے مکمل قومی اتفاق رائے اور نظام کے وسیع ہم آہنگی پر قائم ہونے والی انسداد دہشت گردی کی ایک جامع اور نئی جاندار حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے قومی عزم کی علامت، صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے آپریشن ’’عزم-استحکام‘‘ کے آغاز کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی قومی مہم کو دوبارہ متحرک کرنے کی منظوری دی۔

عزم استحکام آپریشن کے ذریعے ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا، ایک جامع اور فیصلہ کن انداز میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوششوں کے متعدد خطوط کو مربوط اور ہم آہنگ کرے گا جبکہ سیاسی سفارتی دائرہ کار میں علاقائی تعاون کے ذریعے دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو روکنے کی کوششیں تیز کی جائیں گی۔

فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی جنگ ہے اور یہ قوم کی بقا اور بہبود کے لیے بالکل ضروری ہے، فورم نے فیصلہ کیا کہ کسی کو بغیر کسی رعایت کے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Related Posts