مسلم اکثریتی صوبے نے انتہا پسند مودی کی اسلام دشمنی کا بدلہ لے لیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو لی موندا

بھارتی انتخابات میں انڈیا کی کنگ میکر اور  مسلمانوں کی سب سے بڑی آبادی والی ریاست اتر پردیش (یو پی) میں بی جے پی کو دھچکا لگ گیا۔ یو پی میں سماج وادی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دے دی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش میں نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بڑی ہزیمت کا سامنا ہے۔ یہاں سے سماج وادی پارٹی 33 نشستوں پر آگے ہے، جبکہ اترپردیش کی 7 نشستوں پر کانگریس آگے ہے۔

واضح رہے کہ اتر پردیش بھارت کی سب سے بڑی ریاست ہے، یہی ریاست طے کرتی ہے کہ نئی دہلی میں کس کی حکومت ہوگی۔ 2019 میں اترپردیش سے بی جے پی کی قیادت والے موجودہ حکمران اتحاد این ڈی اے نے 64 نشستیں جیتی تھیں اور تنہا بی جے پی نے یہاں سے 62 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

دوسری طرف ایک اور اہم ریاست بہار میں بی جے پی پر یونائیٹڈ جنتا دل کو برتری حاصل ہے، جبکہ ایودھیا میں بھی بی جے پی کو شرمناک ہزیمت کا سامنا ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما للوسنگھ کو سماج وادی پارٹی کے امیدوار نے 56 ہزار ووٹوں سے شکست دے دی۔

رائے بریلی کی نشست پر کانگریس کے راہول گاندھی آگے ہیں، امیٹھی کی سیٹ پر کانگریس کے کشوری لال شرما آگے اور اسمرتی ایرانی پیچھے ہیں۔ کشوری لال ایک لاکھ 46 ہزار ووٹ حاصل کر چکے ہیں جب کہ اسمرتی ایرانی نے 45 ہزار ووٹ لیے ہیں۔

Related Posts