حکومت انتخابات سے خوفزدہ کیوں؟ عمران خان نے 1سال قبل کیا کہا تھا؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان
(فوٹو: سی این بی سی)

لاہور: آج سے ٹھیک 1 سال قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مخلوط حکومت انتخابات کرانے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ صاف شفاف انتخابات ہوگئے تو ان کا صفایا ہوجائے گا۔

اسکائی نیوز کے ساتھ مئی 2023 میں ایک خصوصی انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ مخلوط حکومت ”انتخابات سے خوفزدہ” ہے اور اسے انتخابات میں ان کی پارٹی کے صفایا ہونے کا خدشہ ہے۔

انٹرویو کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ ان لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر مجھے مار دیا جائے یا پھر جیل میں ہوں تب انتخابات کی اجازت دیں گے۔

دورانِ انٹرویو جب مظاہرین کے مبینہ تشدد کے بارے میں پوچھا گیا تو عمران خان نے ”تمام تشدد” کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ”جمہوریت اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ ہماری واحد امید عدلیہ سے ہے۔“

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ گرفتاری کے دوران استعمال ہونے والی ضرورت سے زیادہ طاقت نے ان پر دیرپا تاثر چھوڑا۔ انہوں نے جس طرح سے سب کو مارا پیٹا اور مجھے گرفتار کیا وہ پریشان کن اور حیران کن تھا۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائسز گروپ (آئی سی جی) جو کہ عالمی امن کے لیے کام کرنے والی ایک آزاد تنظیم ہے، کی رپورٹ میں ایک سال قبل کہا گیا تھا کہ پاکستان کو اس وقت تین بحرانوں کا سامنا ہے: سیاسی محاذ آرائی، ایک کمزور معیشت اور دوبارہ اٹھتی ہوئی عسکریت پسندی۔

Related Posts