طالبان حکومت نے عالمی سطح پر ایک اور اہم کامیابی حاصل کرلی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان کی طالبان حکومت نے عالمی سطح پر کامیابی کا ایک اور سنگِ میل عبور کرلیا، آذر بائیجان نے تاریخ میں پہلی بار افغانستان میں اپنا سفارتخانہ کھول کر کابل کیلئے سفیر بھیج دیا ہے۔

کابل میں افغانستان کیلئے متعین آذربائیجان کے پہلے سفیر الہام محمدوف نے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے رسمی تعارفی ملاقات میں اپنے ملک کی وزارت خارجہ کا افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کے حوالے سے سرکاری خط افغان وزیر خارجہ کو پیش کیا۔
 ملاقات میں افغانستان اور آذربائیجان کے درمیان سفارتی تعلقات کے آغاز، اقتصادی تعاون اور دیگر کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان وزیر خارجہ نے پہلی بار کابل میں آذربائیجان کے سفارت خانے کے افتتاح اور باقاعدہ سفیر کی سطح پر دو طرفہ تعلقات کے قیام کو اہم پیش رفت قرار دیا اور اسے افغانستان اور آذربائیجان کے درمیان دوستی کی اچھی علامت قرار دیا۔
مولوی امیر خان متقی نے افغانستان اور آذربائیجان کے تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے آذربائیجان کے سفیر کو افغانستان میں خوش آمدید کہا اور یقین دلایا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ کابل میں آذربائیجان کے سفارت خانے کو ضروری تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
افغان وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ باکو میں افغان سفارت خانے میں اپنی سفارتی موجودگی بڑھانا چاہتی ہے۔
دریں اثناء کابل میں آذربائیجان کے سفیر الہام محمدوف نے کہا کہ آذربائیجان افغانستان کی خود مختاری اور آزادی کا احترام کرتا ہے اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
الہام محمدوف نے افغانستان کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے ہمیشہ آذربائیجان کی علاقائی خود مختاری کی حمایت کی ہے۔ سفیر کا کہنا تھا کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کابل میں آذربائیجان کا سفارت خانہ کھل رہا ہے۔
انہوں نے افغانستان کی سیکورٹی صورتحال، منشیات کے خاتمے اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے افغانستان کی موجودہ طالبان حکومت کی کامیابیوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور آذربائیجان کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کے اچھے مواقع موجود ہیں جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

Related Posts