مولانا فضل الرحمن اپنے بیان سے مکر گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنے بیان سے مکر گئے، کہا کہ گزشتہ روز جنرل (ر) فیض حمید کا نام غلطی سے میری زبان پر آگیا تھا۔

گزشتہ روز نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ اور ریٹائرڈ جنرل فیض کو 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار سمجھتا ہوں۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کو زیادہ زیر بحث لانے کے بجائے بہتر یہی ہے کہ اسے تاریخ کے حوالے کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی  کو انٹرویو کے دوران  مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد قمر جاوید باجوہ کے کہنے پر لائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے وقت جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید رابطے میں تھے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ  میں عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھا، عدم اعتماد کی تحریک پیپلزپارٹی چلا رہی تھی، چاہتا تھا تحریک کے ذریعے اس وقت کی حکومت ہٹائی جائے، جنرل فیض حمید میرے پاس آئے اور کہا جو کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں، سسٹم میں رہ کر کرنے کا مطلب اسمبلیوں میں رہ کر کرنا ہے، جس سے میں نے انکار کر دیا تھا۔

Related Posts