اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ہوتی تو پولنگ کے 5 منٹ بعد نتائج سامنے آجاتے۔ پاکستان سیاسی بحران سے بچ سکتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ اگر آج ای وی ایم ہوتی تو پاکستان بحران سے بچ جاتا۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کیلئے ہماری طویل جدوجہد یاد رکھنا ہوگی۔ کاغذی بیلٹس کو ہاتھ سے گنا جاسکتا تھا۔
بیان میں صدرِ مملکت نے کہا کہ ای وی ایم میں کاغذی بیلٹ کے علاوہ سادہ الیکٹرانک کیلکولیٹر بھی تھا جو ووٹ ڈالنے کیلئے بٹن کو ساتھ ساتھ گن لیتا تھا۔ یوں ہر امیدوار کے نتائج ووٹنگ ختم ہونے کے 5 منٹ بعد نہ صرف دستیاب ہوتے بلکہ پرنٹ بھی ہوجاتے۔
لیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے لیے 'ہماری' طویل جدوجہد کو یاد رکھیں۔ ای وی ایم میں کاغذی بیلٹ تھے جنہیں ہاتھ سے گنا جا سکتا تھا (جیسا کہ آج کل کیا جا رہا ہے) لیکن اس میں ایک سادہ الیکٹرانک کیلکولیٹر/کاؤنٹر بھی تھا جو ہر ووٹ ڈالنے کی لیے دبائے جانے والے بٹن کو ساتھ ساتھ گن سکتا تھا۔ ہر…
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 10, 2024
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات اور پولنگ کے دوران ووٹنگ مشین کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایوانِ صدر میں ای وی ایم کیلئے 50 سے زائد اجلاس ہوئے۔ اگر آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو پاکستان سیاسی بحران سے بچ جاتا۔
خیال رہے کہ آج سے 3 روز قبل ہونے والے عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال ختم نہ ہوسکا۔ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں آزاد امیدواروں نے 100 نشستوں پر میدان مار لیا جبکہ ن لیگ 73نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔