ملک بھر میں جمعرات کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی 53نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے دوران کروڑوں رائے دہندگان نے ووٹ دے کر اپنے پسندیدہ امیدواروں کو کامیاب کروانے میں اپنا اپنا کردار ادا کیا۔ اب تک سندھ اسمبلی کی 130 میں سے 53نشستوں پر پیپلز پارٹی امیدواروں نے میدان مار لیا۔
پی پی پی رہنما قائم علی شاہ، مراد علی شاہ، شرجیل میمن، جام خان شورو، فریال تالپور اور مخدوم فخر الزمان سمیت پیپلز پارٹی رہنماؤں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ پی ایس 4 کشمور سے پی پی پی کے امیدوار عبدالرؤف کھوسو نے فتح سمیٹی۔
پی ایس 6 سے پیپلز پارٹی کے محبوب علی خان بجارانی، پی ایس 7 شکارپور سے پیپلز پارٹی امیدوار امتیاز احمد شیخ، پی ایس 9 شکارپور سے سابق اسپیکر آغا سراج درانی، پی ایس 10 لارکانہ سے پی پی پی رہنما فریال تالپور نے میدان مار لیا ہے۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ایس 11 لاڑکانہ سے پیپلز پارٹی کے جمیل احمد سومرو، پی ایس 12 لاڑکانہ سے پی پی پی کے امیدوار سہیل انور سیال، پی ایس 13 لاڑکانہ سے پیپلز پارٹی کے عادل الطاف انڑ نے کامیابی اپنے نام کر لی۔
پی ایس 16 سے پیپلز پارٹی کے نادر مگسی، پی ایس 15 سے پی پی پی کے نثار کھورو، پی ایس 16 قمبر شہداد کوت سے پیپلز پارٹی کے سردار خان چانڈیو، پی ایس 17 قمبر شہداد کوٹ سے پی پی پی کے برہان چانڈیو نے میدان مار لیا۔
اسی طرح پی ایس 20 گھوٹکی سے پیپلز پارٹی کے محمد بخش مہر، پی ایس 21 سے پی پی پی کے علی نواز مہر، پی ایس 22 سے پیپلز پارٹی کے اکرام اللہ، پی ایس 23 سکھر سے پی پی پی کے امیدوار سیّد اویس قادر نے فتح اپنے نام کرلی۔
کچھ اسی طرح پی ایس 23 سے پیپلز پارٹی کے اویس قادر، پی ایس 24 سے پی پی پی کے فرخ احمد شاہ، پی ایس 26 سے سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ، پی ایس 27 خیرپور سے پیپلز پارٹی امیدوار ہالاروسان نے میدان مار لیا ہے۔
مزید غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
پی ایس 28: پیپلز پارٹی امیدوار ساجد علی کامیاب۔
پی ایس 29: پیپلز پارٹی امیدوار شیراز شوکت راجپر کامیاب۔
پی ایس 30: پی پی پی امیدوار نعیم احمد کھرل کامیاب۔
پی ایس 32: پیپلز پارٹی امیدوار سیّد سرفراز حسین کامیاب۔
پی ایس 33: پی پی پی امیدوار سیّد حسن علی شاہ کامیاب۔
پی ایس 34: پیپلز پارٹی امیدوار ممتاز علی چانڈیو کامیاب۔
پی ایس 35 نوشہرو فیروز: پی پی پی امیدوار ضیاء الحسن کامیاب۔
پی ایس 37 شہید بے نظیر آباد: پیپلز پارٹی کے جاوید اقبال کامیاب۔
پی ایس 40: جی ڈی اے کے امیدوار غلام دستگیر راجڑ کامیاب۔
پی ایس 41 سانگھڑ: جی ڈی اے کے قاضی شمس الدین کامیاب۔
پی ایس 44 سانگھڑ: پیپلز پارٹی کے شاہد تھہیم کامیاب۔
پی ایس 47 میرپور خاص: پیپلز پارٹی کے نور احمد بھرگڑی کامیاب۔
پی ایس 48 میر پور خاص: پیپلز پارٹی کے طارق علی کامیاب۔
پی ایس 49 عمر کوٹ: پیپلز پارٹی کے سردار علی شاہ کامیاب۔
پی ایس 50 عمر کوٹ: پیپلز پارٹی کے سید امیر علی شاہ کامیاب۔
پی ایس 55 تھرپارکر: پیپلز پارٹی کے ارباب لطف اللہ کامیاب۔
پی ایس 56 مٹیاری میں پی پی پی کے مخدوم محبوب زمان کامیاب۔
ی ایس 57 مٹیاری 2 میں پیپلز پارٹی کے مخدوم فخرالزمان کامیاب۔
پی ایس 60 حیدرآباد 1 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جام خان شورو کامیاب۔
پی ایس 61 حیدرآباد 2 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن بھی کامیاب۔
پی ایس 68 بدین 1میں پیپلز پارٹی کے محمد ہالیپوٹو کامیاب۔
پی ایس 69 بدین 2 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے میر اللہ بخش تالپور کامیاب۔
پی ایس 70 بدین 3 میں پیپلز پارٹی کے ارباب امیر امان اللہ کامیاب۔
پی ایس 71 بدین 4 میں غ پیپلز پارٹی کے تاج محمد کامیاب۔
پی ایس 72 بدین 5 میں پیپلز پارٹی کے محمد اسماعیل راہو کامیاب۔
پی ایس 73 سجاول 1 میں پیپلزپارٹی کے حسین شاہ شیرازی کامیاب۔
پی ایس 74 سجاول 2 میں پیپلز پارٹی کے محمد علی ملکانی کامیاب۔
پی ایس 75 ٹھٹھہ 1 میں پیپلز پارٹی کےریاض حسین شاہ شیرازی کامیاب۔
پی ایس 77 جامشورو میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کامیاب۔
پی ایس 78 جامشورو 2 میں پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر سکندر علی شوروکامیاب۔
پی ایس 83 دادو 4 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سید صالح شاہ جیلانی کامیاب۔
پی ایس 85 ملیر 2 میں پیپلز پارٹی کے محمد ساجد کامیاب۔
پی ایس 86 ملیر 3 میں پیپلز پارٹی کے عبدالرزاق راجا کامیاب۔
پی ایس 87 ملیر 4 میں پیپلز پارٹی کے محمود عالم جاموٹ کامیاب۔
پی ایس 88 ملیر 5 میں آزاد امیدوار اعجاز خان کامیاب۔
پی ایس 89 ملیر 6 میں پی پی پی کے محمد سلیم کامیاب۔
پی ایس 90 کراچی کورنگی 1 میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے شارق جمال کامیاب۔
پی ایس 91 کراچی کورنگی 2 میں جماعت اسلامی کے محمد فاروق کامیاب۔
پی ایس 95 کراچی کورنگی 6 میں پیپلز پارٹی کے محمد فاروق اعوان کامیاب۔