انتخابی نتائج کے متعلق عوام کیا کہتے ہیں، گیلپ سروے آگیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گیلپ انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایک عشرے کے دوران معاشی، سیاسی، معاشرتی اور سلامتی سے متعلق مسائل نے عام پاکستانی کو انتہائی مایوسی سے دوچار کردیا ہے۔

گیلپ کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو پولنگ کے موقع پر قومی معیشت بنیادی کردار ادا کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے اواخر میں پاکستانیوں کی اکثریت معیشت کے حوالے سے18 سال کے دوران گیلپ کے سرویز کی شدید ترین مایوسی کا شکار تھے۔ 70 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ وہ معیشت کے حوالے سے انتہائی مایوسی کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں زندہ رہنے کی لاگت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ مہنگائی بڑھ رہی ہے اور بے روزگاری بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔

دسمبر میں پاکستان میں افراطِ زر میں اضافے کی شرح 29.7 فیصد تک پہنچ گئی۔ گزشتہ برس پاکستانی روپیہ ایشیائی کرنسیوں میں بدترین رہا۔ پاکستان نے دیوالیہ ہونے سے بچنے کی بھرپور کوشش کی۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کا سہارا بھی لیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے بھی مدد لی گئی۔

ایک طرف لوگ معیشت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں اور دوسری طرف انفرادی سطح پر معاشی معاملات کے بگاڑ نے مایوسی بڑھائی ہے۔ معیارِ زندگی بڑھانا تو دور کی بات، لوگوں کیلئے اسے برقرار رکھنا بھی دشوار ہوگیا ہے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی لوگوں کی قوتِ خرید میں انتہائی پریشان کن کمی لارہی ہے۔ 50 فیصد پاکستانی کہتے ہیں کہ اُن کے لیے اب ڈھنگ سے محض گزارے کی سطح پر جینا بھی انتہائی دشوار ہوچکا ہے۔

شدید مایوسی کے عالم میں عام پاکستانی کا انتخابی نظام اور حکومتی ڈھانچے پر اعتماد نمایاں حد تک کم ہوا ہے۔ 70 فیصد پاکستانیوں کو یقین نہیں کہ انتخابات شفاف ہوں گے۔

Related Posts