کیا علماء نے خواتین کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں علماء کے ایک گروپ کی جانب سے خواتین کی انتخابی مہم کیخلاف مبینہ فتوے کی خبر کو الیکشن کمیشن نے بے بنیاد قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مختلف چینلز پر خبر نشر کی گئی کہ کوہستان میں علماء کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر فتویٰ جاری کرتے ہوئے خواتین کی انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کی ہے، اس پر نوٹس لیتے ہوئے ضلعی مانیٹرنگ آفیسر اپر کوہستان سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ افسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خبر درست نہیں اور نہ ہی مقامی علماء نے ایسا کوئی فتویٰ جاری کیا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ اگر آئندہ انتخابات کے دوران کسی خاتون کو متعلقہ انتخابی حلقے میں انتخابی مہم چلانے سے یا ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو الیکشن کمیشن الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 9 کے تحت کاروائی کرے گا اور اس حلقے میں انتخابات کے عمل کو کالعدم بھی قرار دیا جائے گا۔

Related Posts