امریکا نے حوثیوں کیخلاف پاکستان سے تعاون مانگ لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا یمن کے حوثیوں کے حملوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون کا خواہشمند ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نیوی انٹرنیشنل کمبائن میری ٹائم فورس کا موثر رکن ہے، حوثیوں کے حملوں سے خطے کی تجارت متاثر ہو رہی ہے،  پاکستان سے بحیرہ احمر میں کشیدگی پر رابطے میں ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک حوثیوں کیخلاف ٹاسک فورس میں شامل ہوں تو خوش آمدید کہیں گے، امریکا اور اس کے اتحادیوں کو یمن کے عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔

مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ حوثیوں کے خلاف حکمت عملی جارحانہ نہیں ہے،  امریکا نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کو دفاعی قرار دے دیا ہے، حوثیوں کے حملوں سے پورے خطے کی تجارت متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل سمیت خطے کے تمام ممالک کو غذائی قلت سے بچانا چاہتے ہیں،  بحری جہازوں کی آمد و رفت کو محفوظ بنانے کیلئے یمنی گروپ کیخلاف آپریشن کر رہے ہیں، خطے کے تمام ممالک بشمول پاکستان کو امریکا اور برطانیہ کی نئی ٹاسک فورس کے تحت قائم کی جانے والے خوشحالی محافظ آپریشن کا ساتھ دینا چاہیے۔

مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا تھا کہ حوثیوں کو ہتھیار اور اسرائیلی جہازوں کی اطلاعات ایران فراہم کر رہا ہے، ایرانی حکومت کی پالیسیاں عام ایرانی عوام کیلئے مشکلات کا باعث ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایرانی حکومت مشرق وسطی میں اشتعال انگیز اور عدم استحکام کی کارروائیاں بند کرے۔

Related Posts