غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ابو ضیاء نامی ایک بزرگ فلسطینی بھی جاں بحق ہوگیا ہے جسے کچھ عرصہ قبل اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے اپنے پوتے اور پوتی کی میتوں پر اظہار غم کرتے ایک ویڈیو میں دیکھا گیا تھا۔
اس ویڈیو میں ابو ضیاء کو اپنی مقتول ننھی پوتی ’ریم‘ اور طارق کی لاشیں اٹھائے’جان کی جان‘ کہتے سنا گیا تھا۔ ابو ضیاء اپنی پوتی کی شہادت پر دل گرفتہ تھا اور اس کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر اس کے ساتھ ہمدردی کے جذبات جنم دیے تھے۔
غزہ کی پٹی پراسرائیلی حملے کے نتیجے میں ان کی شہادت کی خبروں کے بعد ایک بار پھر فلسطینی دادا خالد نبھان المعروف نام ابو ضیاء کا نام سامنے آیا ہے۔
سوشل میڈٰیا پر ابو ضیاء کے ساتھ ہمدردی کرنے والے آج اس کی وفات پر ایک اور صدمے کا شکار ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سوگوار فلسطینی مہینوں قبل اپنے دو پوتوں ریم اور طارق کی لاشیں ہاتھوں میں اٹھائے نمودار ہوئے۔ انہیں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے میں جان سے مار دیا گیا تھا اور ان بچوں کی موت پر ہرآنکھ اشک بار تھی۔
ابو ضیاء نے مقتول پوتے طارق کے چہرے کو چھوا۔ اسے یقین نہیں آ رہا تھا کہ اس کے پوتے اس بے رحم بمباری کی نذر ہوگئے ہیں۔ وہ کبھی اپنے پوتے کو کفن سے مضبوطی سے لپیٹتا اور کبھی اس کا چہرہ ڈھانپتا۔
ابو ضیاء ان بچوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بار بار کہتے کہ ’یہ ان کے لیے روح کی روح‘ کا درجہ رکھتے ہیں۔