اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ انتخابات وقت پر اور قانون کے مطابق ہوں۔ اگر بلے کا انتخابی نشان بنتا ہے تو پی ٹی آئی کو دینا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف کے بلے کے نشان کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جمعہ کے روز چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے پی ٹی آئی کے مقدمے کیلئے جوڈیشل کونسل کا اجلاس آگے کردیا۔ مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کا 3رکنی بینچ آج بھی جاری رکھے گا۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODIzNzUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MjM3NSAtINqG24zZgSDYrNiz2bnYsyDZgtin2LbbjCDZgdin2KbYsiDZhtuSINin2b7ZhtuSINin2LPYqti52YXYp9mEINqp24wgMtqv2KfakduM2KfauiDZiNin2b7YsyDaqdix2K/bjNq6IiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4MjM3NiwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMi9WZWhpY2xlcy1SZXR1cm5lZC1jb3B5LTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLahtuM2YEg2KzYs9m52LMg2YLYp9i224wg2YHYp9im2LIg2YbbkiDYp9m+2YbbkiDYp9iz2KrYudmF2KfZhCDaqduMIDLar9in2pHbjNin2rog2YjYp9m+2LMg2qnYsdiv24zauiIsInN1bW1hcnkiOiLahtuM2YEg2KzYs9m52LMg2YLYp9i224wg2YHYp9im2LIg2LnbjNiz24zZsCDZhtuSINin2b7ZhtuSINin2LPYqti52YXYp9mEINqp24zZhNim25Ig2YXYrtiq2LUgMiDZhNqv2pjYsduMINqv2KfakduM2KfauiDZiNin2b7YsyDaqdix2K/bjCDbgduM2rog2KzYqNqp24Eg2q/Yp9qR24zZiNq6INqp24wg2YXYp9mE24zYqiA2INqp2LHZiNqRIDEwINmE2Kfaqdq+INix2YjZvtuSINuB25LblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔ بینچ کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی انتخابات کی تاریخ مانگنے آئی تو 12 روز میں تاریخ مل گئی، الیکشن کمیشن کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست آئی تو کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لاہور ہائیکورٹ گئے، وہاں لارجر بینچ بنایا، پشاور ہائیکورٹ گئے تو ریلیف مل گیا۔ اب اور کیا کیا جائے؟ فورم شاپنگ کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہتا۔ جب ایک جگہ سے ریلیف نہ ملے تو دوسری جگہ بھاگو، یہ لفظ اس وقت استعمال کیا جاتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 17 کے مطابق ہر شخص پارٹی بنانے اور ووٹ ڈالنے کا حق رکھتا ہے۔ آرٹیکل 25 قانون کے یکساں اطلاق کا مطالبہ کرتا ہے۔ سماعت کے دوران مخدوم علی خان نے بلے کا نشان واپس کرنے کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور پیر تک کا وقت دینے کی استدعا کی۔
پی ٹی آئی وکیل حامد خان کمرۂ عدالت میں جبکہ بیرسٹر علی ظفر لاہور رجسٹری سے بذریعہ ویڈیو لنک موجود رہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل مخدوم علی خان کے دلائل مکمل ہونے پر سپریم کورٹ نے سماعت ہفتے تک ملتوی کردی۔ بلے کے نشان کی واپسی سے متعلق کیس کی مزید سماعت آج صبح 10 بجے ہوگی۔