الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے کے باعث 13سیاسی جماعتیں ڈی لسٹ کردی ہیں۔فیصلہ سنا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر 13سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ 15سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس میں سنایا گیا۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODUxOTMsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTE5MyAtINiz24zZhtuM2bkg2LPbjNqp2LHZudix24zZuSDaqduMINin2YTbjNqp2LTZhiDaqdmF24zYtNmGINqp2Ygg2KfZhtiq2K7Yp9io2KfYqiDaqdinINi024zaiNmI2YQg2KrYqNiv24zZhCDaqdix2YbbjNqp24wg24HYr9in24zYqiIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODUxOTQsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjQvMDEvU2FkaXEtU2FuamFyYW5pLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYs9uM2YbbjNm5INiz24zaqdix2bnYsduM2bkg2qnbjCDYp9mE24zaqdi02YYg2qnZhduM2LTZhiDaqdmIINin2YbYqtiu2KfYqNin2Kog2qnYpyDYtNuM2ojZiNmEINiq2KjYr9uM2YQg2qnYsdmG24zaqduMINuB2K/Yp9uM2KoiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2LPbjNmG24zZuSDYs9uM2qnYsdm52LHbjNm5INmG25Ig2KfZhNuM2qnYtNmGINqp2YXbjNi02YYg2qnZiCDYp9mG2KrYrtin2KjYp9iqINqp2Kcg2LTbjNqI2YjZhCDYqtio2K/bjNmEINqp2LHZhtuSINqp24wg24HYr9in24zYqiDaqdix2KrbkiDbgdmI2KbbkiDYp9mG2KrYrtin2KjYp9iqINmF2YTYqtmI24wg2qnYsdmG25Ig2qnbjCDZgtix2KfYsdiv2KfYryDaqdinINmG2YjZuduM2YHaqduM2LTZhiDYrNin2LHbjCDaqdix2K/bjNinINuB25LblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]
اپنے محفوظ کیے گئے فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2 سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (جناح) اور جمعیت علمائے اسلام (نورانی) کو عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹ سیکرٹریٹ نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کا شیڈول تبدیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔
سینیٹ سیکرٹریٹ نے 5 جنوری کو آزاد سینیٹر دلاور خان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد منظور کی جس میں سکیورٹی صورتحال کو جواز بناتے ہوئے الیکشن کمیشن سے 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو ملتوی کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔
ایوانِ بالا سے منظور کی گئی قرارداد کی نقل صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، الیکشن کمیشن، وزارتِ قانون اور دیگر متعلقہ محکموں کو ارسال کی گئی۔ سینیٹ سیکرٹریٹ نے 6 جنوری کووزارتِ پارلیمانی امور کو فوری کارروائی کی ہدایت کی۔