صوبہ سندھ کے شہری علاقوں بالخصوص کراچی میں گہری جڑیں رکھنے والی متحدہ قومی موومنٹ اپنے وفادار کارکنوں اور رہنماؤں سے محروم ہوتی جا رہی ہے۔
تنظیمی اختلافات، رہنماؤں کی باہمی چپقلش اور عام انتخابات میں ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے پر متحدہ کے رہنما اپنی وفاداریاں تبدیل کر رہے ہیں۔
صوبے میں 10 سال سے حکمرانی کرنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے ایم کیو ایم میں ضم ہونے کے بعد ایم کیو ایم میں سرا اٹھانے والے اختلافات کا بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہے۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0Ijo2OTY2MSwicG9zdF9sYWJlbCI6IlBvc3QgNjk2NjEgLSDYp9mE2LfYp9mBINit2LPbjNmGINqp2Kcg2KrYsdin2YbbgSDYqNis2YbbkiDZvtixINiz24zaqduM2YjYsdm524wg2KfYr9in2LHZiNq6INqp24wg2qnYp9ix2LHZiNin2KbbjNiMINqp2LHYp9qG24wg2YXbjNq6INmF2KrYrdiv24Eg2qnYpyDYr9mB2KrYsSDYs9uM2YQiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6Njk2NjIsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjEvMDIvQWx0YWYtSHVzc2Fpbi1QaWN0dXJlLXB1cmlmaWVkLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYp9mE2LfYp9mBINit2LPbjNmGINqp2Kcg2KrYsdin2YbbgSDYqNis2YbbkiDZvtixINiz24zaqduM2YjYsdm524wg2KfYr9in2LHZiNq6INqp24wg2qnYp9ix2LHZiNin2KbbjNiMINqp2LHYp9qG24wg2YXbjNq6INmF2KrYrdiv24Eg2qnYpyDYr9mB2KrYsSDYs9uM2YQiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2qnYsdin2obbjCDZhduM2rog2KjYp9mG2KYg2YXYqtit2K/bgSDYp9mE2KfZgSDYrdiz24zZhiDaqdinINiq2LHYp9mG24Eg2KjYrCDar9uM2Kcg2KzYsyDZvtixINiz24zaqduM2YjYsdm524wg2KfYr9in2LHZiNq6INmG25Ig2qnYp9ix2LHZiNin2KbbjCDaqdix2KrbkiDbgdmI2KbbkiDYp9uM2YUg2qnbjNmIINin24zZhSAo2b7Yp9qp2LPYqtin2YYpINqp25Ig2K/Zgdiq2LEg2qnZiCDYs9uM2YQg2qnYsdiv24zYpyDbgduS25Qg2KrZgdi124zZhNin2Kog2qnbkiDZhdi32KfYqNmCINuM24Eg2YjYp9mC2LnbgSDaqdix2KfahtuMINqp25Ig2LnZhNin2YLbkiDar9mE2LPYqtin2YbZkCDYrNmI24HYsSDZhduM2rog2b7bjNi0INii24zYpyDYrNuB2KfauiAyINix2YjYsiDZgtio2YQg2KfbjNmFINqp24zZiCDYp9uM2YUg2b7Yp9qp2LPYqtin2YYg2qnbkiDYp9mG2KrYrtin2KjbjCDYr9mB2KrYsSDaqduMINin2YHYqtiq2KfYrduMINiq2YLYsduM2Kgg2YXZhti52YLYryDbgdmI2KbbjNiMINmF2LHaqdiy24wg2LHbgdmG2YXYpyDYudin2YXYsSDYrtin2YYg2YbbkiDYr9mB2KrYsSDaqdinINin2YHYqtiq2KfYrSDaqdix2K/bjNin25Qg2KfbjNmFINqp24zZiCDYp9uM2YUgKNm+2Kfaqdiz2KrYp9mGKSDaqduSINin2LHYp9qp24zZhtmQINm+2KfYsdmE24zZhdin2YbYjCDYs9uM2KfYs9uMINix24HZhtmF2Kcg2KfZiNixINqp2KfYsdqp2YbYp9mGINin2LMg2YXZiNmC2LnbkiDZvtixINmF2YjYrNmI2K8g2KravtuSINis2LMg2qnbkiDYqNi52K8g2q/Ysti02KrbgSDYsdmI2LIg2YXYqNuM2YbbgSDYt9mI2LEg2b7YsSDYs9in2KTZhtqIINiz2LPZudmFINmI2KfZhNuSINqp24wg2LrZhNi324wg2LPbkiDZhtim25Ig2K/Zgdiq2LEg2YXbjNq6INin2YTYt9in2YEuLi4iLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InVzZV9kZWZhdWx0X2Zyb21fc2V0dGluZ3MifQ==”]
اردو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق صوبائی وزیر رضا ہارون کا کہنا ہے کہ سندھ کی ترقی کے لیے آگے بڑھ کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ اندرونی اور بیرونی سندھ کی باتیں اب ختم ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول ایک نوجوان سیاسی رہنما ہیں، انہیں بہت آگے جانا ہے۔ ہم نے بہت سوچ سمجھ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق رہنما ایم کیو ایم اور پی ایس پی انیس ایڈووکیٹ نے بھی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے باقاعدہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل کراچی کے ضلع شرقی کے علاقے گلشن اقبال سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے مزمل قریشی بھی ایم کیو ایم کو خیر باد کہہ کر پیپلز پارٹی جوائن کر چکے ہیں۔
اسی طرح کراچی کے علاقے کورنگی سے ماضی میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید بھی پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔
کراچی کا ضلع وسطی ایم کیو ایم کے مضبوط حمایتی اضلاع میں سے ایک ہے۔ اس ضلع سے کئی بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے وسیم قریشی بھی متحدہ سے الگ ہوکر پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔
ان رہنماؤں کے علاوہ سابق اراکین اسمبلی خواجہ سہیل منصور، علی راشد، سمیتا افضال، ہیر سوہو سمیت دیگر رہنما بھی ایم کیو ایم کو خیر باد کہہ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔
سینئر تجریہ کار مظہر عباس کے مطابق ایم کیو ایم چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں جانے والے متحدہ کے رہنما پی ایس پی کے ایم کیو ایم میں ضم ہونے پر تحفظات رکھتے ہیں۔
مظہر عباس کے مطابق ایم کیو ایم کے تنظیمی معاملات پی ایس پی رہنما چلاتے نظر آ رہے ہیں جس پر ماضی میں ایم کیو ایم کا حصہ رہنے والے رہنما ناخوش ہیں۔ اور اس بات کا اظہار کئی رہنما آن ریکارڈ آ کر بھی کر چکے ہیں۔