الیکشن مخالف قرارداد منظور کیوں ہونے دی؟ 2 سینیٹرز کو شوکاز نوٹس جاری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سینیٹ
سینیٹ نے الیکشن مقررہ وقت پر کرانے کی قرارداد منظور کرلی

اسلام آباد: پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اپنے 2 سینیٹرز کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے کہ الیکشن مخالف قرارداد منظور کیوں ہونے دی؟ جمعہ کے روز سینیٹ میں منظور قرارداد میں الیکشن ملتوی کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پی پی پی سے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور پی ٹی آئی سے سینیٹر گردیپ سنگھ کو شوکاز نوٹسز جاری کردئیے گئے۔ دونوں سینیٹرز کی پارٹیاں متعدد بار انتخابات جلد منعقد کرانے کا مطالبہ کرچکی ہیں تاہم سینیٹرز قرارداد کی منظوری نہ روک سکے۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODUxMTIsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTExMiAtINiz24zZhtuM2bkg2KfYrNmE2KfYs9iMINin2YbYqtiu2KfYqNin2Kog2YXZhNiq2YjbjCDaqdix2KfZhtuSINqp24wg2YLYsdin2LHYr9in2K8g2qnYq9ix2KrZkCDYsdin2KbbkiDYs9uSINmF2YbYuNmI2LEg2qnbjNmI2rog24HZiNim24zYnyIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxNjU3MjMsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjMvMDYvVW50aXRsZWQtMS1jb3B5LTk0LTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYs9uM2YbbjNm5INin2KzZhNin2LPYjCDYp9mG2KrYrtin2KjYp9iqINmF2YTYqtmI24wg2qnYsdin2YbbkiDaqduMINmC2LHYp9ix2K/Yp9ivINqp2KvYsdiq2ZAg2LHYp9im25Ig2LPbkiDZhdmG2LjZiNixINqp24zZiNq6INuB2YjYptuM2J8iLCJzdW1tYXJ5Ijoi2KfYs9mE2KfZhSDYotio2KfYrzog2LPbjNmG24zZuSDYp9is2YTYp9izINqp25Ig2K/ZiNix2KfZhiDYudin2YUg2KfZhtiq2K7Yp9io2KfYqiDZhdmE2KrZiNuMINqp2LHYp9mG25Ig2qnbjCDZgtix2KfYsdiv2KfYryDaqdir2LHYqtmQINix2KfYptuSINiz25Ig2YXZhti42YjYsSDaqdixINmE24wg2q/YptuMINuB25LblCIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]

پیپلزپارٹی نے اپنے سینیٹر بہرہ مند تنگی سے 7روز جبکہ تحریکِ انصاف نے اپنے سینیٹر گردیپ سنگھ سے 3روز کے اندر اندر ردِ عمل مانگتے ہوئے شوکاز نوٹسز جاری کیے۔ دونوں سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے سینیٹرز سے قرارداد کے معاملے پر تحریری جواب طلب کرلیا۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل سینیٹ اجلاس کے دوران عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔ ایوانِ بالا کی میٹنگ کے دوران قرارداد پر تفصیلی اظہارِخیال بھی کیا گیا۔

گزشتہ روز آزاد سینیٹر دلاور خان نے ملک بھر میں 8فروری کو منعقد ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ہوئی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے 2 صوبوں بلوچستان اور کے پی کے میں سکیورٹی فورسز پر حملے ہوئے جہاں سکیورٹی صورتحال خراب ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ جیسے رہنماؤں پر بھی حملے ہوئے۔

ایمل ولی خان کو تشویش اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کے انعقاد کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے۔ محکمۂ صحت کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کر رہا ہے۔ الیکشن مہم چلانے کیلئے مساوی حق دیا جانا چاہئے۔

 

Related Posts