پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل، سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی اپیل منظور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہائی پروفائل کیسز، سپریم کورٹ کا نیب کیسز میں تقرر و تبادلے روکنے کا حکم
ہائی پروفائل کیسز، سپریم کورٹ کا نیب کیسز میں تقرر و تبادلے روکنے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی پی کے 91 کے ریٹرننگ افسر کو معطل کرنے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پی کے 91 ریٹرننگ افسر کو پشاور ہائیکورٹ سے معطل کرنے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل کی سماعت کے دوران استغاثہ اور مدعا علیہ سمیت فریقین کے دلائل سنے۔اس دوران پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر تنقید بھی کی گئی۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODQ4MDYsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NDgwNiAtINin2LPZhNin2YUg2KLYqNin2K8g2LPZhduM2Kog2YXZhNqpINqp25Ig2YXYrtiq2YTZgSDYtNuB2LHZiNq6INmF24zauiDYr9q+2YbYr9iMINmF2YjZudixINmI25Ig2KjZhtivINqp2LHYr9uMINqv2KbbjCIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODQ4MDcsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjQvMDEvRGh1bmQtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itin2LPZhNin2YUg2KLYqNin2K8g2LPZhduM2Kog2YXZhNqpINqp25Ig2YXYrtiq2YTZgSDYtNuB2LHZiNq6INmF24zauiDYr9q+2YbYr9iMINmF2YjZudixINmI25Ig2KjZhtivINqp2LHYr9uMINqv2KbbjCIsInN1bW1hcnkiOiLZiNmB2KfZgtuMINiv2KfYsdin2YTYrdqp2YjZhdiqINin2LPZhNin2YUg2KLYqNin2K8g2LPZhduM2Kog2YXZhNqpINqp25Ig2YXYrtiq2YTZgSDYtNuB2LHZiNq6INmF24zauiDYr9q+2YbYryDaqdinINix2KfYrCDYqNix2YLYsdin2LEg24HbktiMINmF2YjZudixINmI25Ig2qnZiCDZhdiu2KrZhNmBINmF2YLYp9mF2KfYqiDZvtixINit2K/ZkCDZhtqv2KfbgSDaqdmFINuB2YjZhtuSINqp25Ig2KjYp9i52Ksg2KjZhtivINqp2LHYr9uM2Kcg2q/bjNin25QgIiwidGVtcGxhdGUiOiJzcG90bGlnaHQifQ==”]

مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس کے روبرو دلائل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل جج بینچ نے 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن کو نوٹس دئیے بغیر ریٹرننگ افسر کو معطل کردیا۔

وکیل نے کہا کہ کوہاٹ کے ریٹرننگ افسر نے طبی وجوہات پر خود چھٹی کی درخواست کی۔ پشاور ہائیکورٹ نے نئے آر او کے خلاف اپنے حکم نامے میں کچھ بھی نہیں لکھا۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ اپنی مرضی کا ریٹرننگ افسر چاہتے ہیں؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ محسوس ایسا ہوتا ہے کہ انتخابات ملتوی کرنے کیلئے کچھ ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں۔ ایک ریٹرننگ افسر بیمار ہوا تو دوسرا لگ گیا۔ پشاور ہائی کورٹ نے فوری طور پر تقرری کو منسوخ کردیا۔ آپ کو جرمانہ کیوں نہ کردیا جائے؟

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نوٹس بھی جاری نہیں کیا۔ یہ ہائیکورٹس کس قسم کے آرڈرز جاری کر رہی ہیں؟ بلاوجہ کی درخواستیں لائی جارہی ہیں۔ آر او کوئی بھی ہو، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟الیکشن کمیشن نے کوئی غیر آئینی قدم نہیں اٹھایا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے انتخابات کے بر وقت انعقاد کو ضروری قرار دیتے ہوئے  الیکشن کمیشن کو فوری طور پر اسکروٹنی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت  کی اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل کو منظور کر لیا۔ 

Related Posts