سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے سات رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
سات رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے اور اس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
بینچ منگل کو (کل)صبح ساڑھے 11بجے تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کرے گا۔
ن لیگ کے قائد نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماء جہانگیر ترین کو 2017 میں سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔
دونوں رہنما آئندہ عام انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں، ان کے کاغذات نامزدگی کامیابی سے منظور کر لیے گئے ہیں۔
تاہم، قانونی اور آئینی ماہرین کے درمیان تاحیات نااہلی کے خاتمے تک الیکشن لڑنے کی اہلیت کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
زرتاج گل، مراد سعید اور حماد اظہر سمیت 51ملزمان کی جائیداد ضبط کرنیکا حکم
بعض کا کہنا ہے کہ صرف ایک آئینی ترمیم ہی دونوں نااہلیوں کو ختم کر سکتی ہے، اور یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے پاس ایسی ترمیم کے بغیر ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔