قومی ٹیم کے کوچ محمد حفیظ نے جمعہ کو آسٹریلیا کے ہاتھوں دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا سے 79 رنز کی شکست اور طویل ریویو کے بعد محمد رضوان کو آؤٹ ہوتے دیکھ کر ناقص امپائرنگ پر سوالات اُٹھا دیئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 317 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایک وقت میں پاکستان کے 5 وکٹوں پر 219 رنز بن چکے تھے۔ قومی ٹیم کو جیت کے لیے صرف 98 رنز درکار تھے اور کریز پر وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان پُر اعتماد بیٹنگ کر رہے تھے کہ اچانک وہ پیٹ کمنز کی گیند پر متنازع انداز میں آؤٹ دے دیے گئے۔
رضوان کے آؤٹ ہوتے ہی میچ سے پاکستان کی گرفت کمزور ہوگئی اور پوری ٹیم 18 رنز کا اضافہ کر کے 237 پر آؤٹ ہوگئی۔
میچ کے بعد پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ نے امپائرنگ کے معیار پر سوال اٹھا دیا ہے اور کہا ہے کہ متضاد امپائرنگ اور ٹیکنالوجی پاکستان کی جیت میں رکاوٹ بنی۔
محمد حفیظ نے کہا ک میچ سے ایسا لگ رہا تھا کہ یہ کرکٹ میچ نہیں بلکہ ٹیکنالوجی شو ہے، اگر بال اسٹمپس کو لگی تو آؤٹ ہے امپائرز کال کیا ہوتا ہے؟
ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ رضوان سے بات کی انہوں نے کہا کہ انہیں محسوس تک نہیں ہوا بال گلوز پر لگی۔ اگر امپائر کا فیصلہ تبدیل کیا جا رہا ہے تو واضح ثبوت ہونا چاہیے لیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا جس پر فیصلہ تبدیل کیا جائے۔