بلوچ یکجہتی دھرنے کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کون ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج کل میڈیا اور سوشل میڈیا پر اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کونسل کا دھرنا مسلسل زیر بحث ہے، یہ دھرنا ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں دیا جا رہا ہے، دھرنے کے شرکا بلوچستان سے مارچ کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت پہنچے ہیں۔

دھرنے کا سب سے بڑا مطالبہ بلوچستان میں لاپتا کیے جانے والے افراد کی بازیابی ہے۔ دھرنے کو ابتدا میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں شرکا کو گرفتار کیا، تاہم عوامی دباؤ پر بیشتر گرفتار افراد کو رہا کیا جاچکا ہے۔

دھرنے کی قیادت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کر رہی ہیں، جو خود لاپتا کیے جانے کے عمل کی متاثر ہیں۔ اس مارچ اور دھرنے کو انہوں نے جس عزم، ثبات اور بہادری سے جاری رکھا ہوا ہے، اس کی بنا پر ہر طرف ان کا چرچا ہے۔ آئیے جانتے ہیں:

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کون ہیں؟

ڈاکٹر ماہ رنگ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلات کے منگوچر شہر کے لانگو قبیلے سے ہے۔ لانگو ایک بلوچ قبیلہ ہے، اس قبیلے کی اکثریت منگوچر شہر میں رہتی ہے، اس کے علاوہ لانگو برادری کے لوگ کوئٹہ، نوشکی، خضدار میں بھی رہتے ہیں اور کچھ سندھ کے باشندے ہیں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ کی پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہے اور سب تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے والد عبدالغفار لانگو واپڈا میں ملازمت کے ساتھ کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے رکن تھے۔

ماہ رنگ کے والد کو بی ایل اے سے تعلق کے الزام میں سنہ 2006 میں پہلی مرتبہ اٹھایا گیا جس کے کچھ عرصے بعد وہ واپس آگئے۔ پھر وہ 2009 میں لاپتہ ہوئے اور 2011 میں بی ایل اے کیخلاف کارروائی میں مارے گئے۔

والد کے مارے جانے کے بعد سب بہن بھائی والدہ کے ہمراہ کراچی چلے گئے۔کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ کو بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ میں اسکالر شپ پر ایڈمشن ملا، جس کے بعد ان کا خاندان کراچی سے کوئٹہ منتقل ہوگیا۔ 2016 میں ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ کے بھائی کواٹھایا گیا۔ جس پر ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ نے اپنا نقاب اتارا اور احتجاج شروع کردیا توتین ماہ بعد بھائی واپس آگیا۔

کوئٹہ میں طلبہ کے ایک احتجاج ’سہولیات کے بغیر آن لائن کلاسز نامنظور‘ کے دوران بولان میڈیکل کالج کی طالبہ ماہ رنگ بلوچ سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں اور وہاں سے وہ مشہور ہوگئیں۔

ماہ رنگ بلوچ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے والد کہا کرتے تھے کہ میں نے پہلے ڈاکٹر بننا ہے اور ساتھ میں سیاست کرنی ہے۔ میری نظر بہت دور تک ہے، ڈاکٹر بننے کے بعد بلوچستان میں ہی خدمات انجام دینی ہیں۔ سرکاری نوکری کرنی ہے یا نہیں یہ نہیں پتا، مگر سیاست لازمی کروں گی۔ چاہے اس میں کتنی ہی مشکلات کیوں نہ آئیں۔

دھرنے کا پس منظر کیا ہے؟

گزشتہ مہینے تربت میں بالاچ نامی ایک نوجوان سی ٹی ڈی کی کارروائی میں مارا گیا، وہ اس سے پہلے مبینہ طور پر لاپتا تھا، مارے جانے کے بعد ان کے اہل خانہ نے بالاچ کی لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔

یہ احتجاج رفتہ رفتہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر گیا اور یہیں سے ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں تربت سے اسلام آباد مارچ کا آغاز ہوا، جو اسلام آباد پہنچ کر اب دھرنے کی صورت میں جاری ہے۔

Related Posts