غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد، سلامتی کونسل میں تیسرے روز بھی ووٹنگ نہ ہوسکی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد، سلامتی کونسل میں تیسرے روز بھی ووٹنگ نہ ہوئی

غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد پر اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں تیسرے روز بھی ووٹنگ کا عمل نہ ہوسکا۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل میں تیسری بار بھی ووٹنگ کا عمل مؤخر کردیا گیا جبکہ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار سے زائد ہوگئی جن میں ہزاروں خواتین اور بچے شامل ہیں۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODM5MzYsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MzkzNiAtINit2YXYp9izINix24HZhtmF2Kcg2KzZhtqvINio2YbYr9uMINmF2LDYp9qp2LHYp9iqINqp24zZhNim25Ig2YXYtdixINm+24HZhtqGINqv2KbbkiIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODM5MzcsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjMvMTIvaGFuaWEtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itit2YXYp9izINix24HZhtmF2Kcg2KzZhtqvINio2YbYr9uMINmF2LDYp9qp2LHYp9iqINqp24zZhNim25Ig2YXYtdixINm+24HZhtqGINqv2KbbkiIsInN1bW1hcnkiOiLYrdmF2KfYsyDaqduSINmC2LfYsSDZhduM2rog2YXZgtuM2YUg2LHbgdmG2YXYpyDYp9iz2YXYp9i524zZhCDbgdmG24zbgSDYp9iz2LHYp9im24zZhCDaqduSINiz2KfYqtq+INis2YbaryDZhduM2rog2KrZiNmC2YEg2KfZiNixINmC24zYr9uM2YjauiDaqduSINiq2KjYp9iv2YTbkiDZvtixINmF2LDYp9qp2LHYp9iqINqp25Ig2YTbjNuSINmC2Kfbgdix24Eg2b7bgdmG2oYg2q/YptuS25QiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]

مین ہیٹن ہیڈ کوارٹرز میں سلامتی کونسل اجلاس کے دوران اراکین نے غزہ کی حالتِ زار پر تبادلۂ خیال اور بحث کی۔ اس دوران سفارت کاری کیلئے مزید 1 روز کی مہلت دیتے ہوئے ووٹنگ کا عمل مؤخر کردیا گیا۔ فیصلہ ہوا کہ جمعرات کو دوبارہ ووٹنگ کی جائے گی۔

قرارداد پر سلامتی کونسل کے مستقل رکن امریکا نے جنگ بندی کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراضات اٹھادئیے، امریکا اس سے قبل ایسی ہی قرارداد کو ویٹو کرچکا ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے دھمکی دی گئی کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

مراکش میں روس عرب کو آپریشن فورم میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا جس کے بعد بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر ایک کی نظر قرارداد پر ہے۔

قرارداد کا مسودہ پیش کرنے والے ملک یو اے ای کی جانب سے پیر کو ووٹنگ 1 روز کیلئے ملتوی کرنے کی درخواست منظور کر لی گئی جبکہ پہلی بار بھی امریکا کی جانب سے ویٹو کی جانے والی غزہ کے معاملے پر جنگ بندی کی قرارداد یو اے ای نے پیش کی تھی۔ 

Related Posts