فرانس کا انتہاپسند یہودی آبادکاروں پر پابندی لگانے پر غور

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرائن کولونا نے کہا ہے کہ ان کا ملک مغربی کنارے کی غیر قانونی یہودی بستیوں کے ‘اداکاروں’ پر پابندیاں لگانے پر غور کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے یہ بات یورپی یونین کے اجلاس کے موقع پر کہی ہے۔

تاہم انہوں نے ان غیر قانونی یہودی آباد کاروں کی حد سے بڑھی پر تشدد کارروائیوں کے باوجود انہیں روایتی انداز میں دہشت گرد کا لقب نہیں دیا، صرف ‘اداکار’  کا نام دیا ہے۔

مدرسے کے طلبہ نے اپنے استاد کا گلا کاٹ دیا

ان کا کہنا تھاکہ مغربی کنارے کی صورت حال ہمیں پریشان کر رہی ہے، خاص طور پر انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے متعدد پر تشدد واقعات سامنے آنے پر ہم پریشان ہیں۔

کولونا نے کہاکہ فرانس نے حالیہ ہفتوں کے دوران اس موضوع پر یورپی یونین کے ارکان کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھولا ہے تاکہ ان آباد کاروں پر پابندیاں لگائی جا سکیں۔

یہ قابض آباد کار (یہودی) مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل بیلجئیم کی نائب وزیر اعظم نے بھی مغربی کنارے کے یہودی آباد کاروں کی بڑھی ہوئی پر تشدد کارروائیوں کے خلاف انہیں اپنے ملک کے ویزے جاری کرنا روکنے کا عندیہ دیا تھا، لیکن اس کے لیے پہلے یورپی یونین کے ذمہ داروں سے بھی بات کرنے کا کہا تھا۔

Related Posts