ترک صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر غزہ میں سیز فائر کی قرار داد کو ویٹو کرنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’اسرائیل پروٹیکشن کونسل‘ قرار دیا ہے۔
سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی ایک اور قرار داد کی ناکامی کے بعد اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ سات اکتوبر سے سلامتی کونسل اسرائیل کی تحفظ اور دفاعی کونسل بن چکی ہے۔
“انہیں ننگے زندہ در گور کردو” صہیونی رہنما کا انتہائی سنگ دلانہ مطالبہ
امریکہ نے جمعے کو سلامتی کونسل کی ایک اور قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا جس میں غزہ کے اندر سیز فائر کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یوں واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اور عرب ممالک کی قیادت میں سیز فائر کی کوششوں کو ختم کر دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کا اختیار رکھنے والے پانچ ممالک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایردوآن نے کہا کہ ’کیا یہ انصاف ہے؟’ انہوں نے مزید کہا کہ ’دنیا پانچ سے بڑی ہے۔‘
ترک رہنما نے مزید کہا کہ ایک اور دنیا ممکن ہے لیکن امریکہ کے بغیر۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے پیسے اور فوجی ساز وسامان کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ ارے امریکہ! آپ اس کے لیے کتنا ادا کرنے جا رہے ہیں؟