جنوبی غزہ میں گھمسان کی جنگ، لاکھوں افراد کو انخلا کی اسرائیلی دھمکیاں

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غزہ پراسرائیلی بمباری کے دوبارہ شروع ہونے اور جنگ بندی میں توسیع میں ناکامی کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کا ایک نقشہ شائع کیا جس میں مختلف مقامات کی وضاحت کی گئی ہے۔ ان علاقوں میں خان یونس کے مقامات شامل ہیں اور انہیں ’جنگی زون‘ قرار دیا گیا ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان ’اویچائی ادرعی‘ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جنگ کے اگلے مراحل کی تیاری کے لیےاسرائیلی ڈیفنس فورسز نے غزہ کی پٹی میں انخلا کے علاقوں (بلاکس) کا نقشہ شائع کیا ہے۔

ادرعی نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی کی زمین کو معلوم محلوں کے مطابق علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ غزہ کے باشندوں کو ان کی طرف جانے کی اجازت دی جا سکے۔

انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے اگلے مراحل کی تیاری میں فوج نے غزہ کی پٹی میں انخلا کے علاقوں (بلاک) کا نقشہ شائع کیا تاکہ غزہ کے باشندوں کو اس طرف متوجہ کرنے، ہدایات کو سمجھنے اور مخصوص جگہوں سے جانے کی اجازت دی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ خان یونس میں فوج کی طرف سے جاری نقشے میں خطرے کے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ساتھ ہی خان یونس اور اطراف میں محفوظ مقامات کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔

ایک بیان میں صہیونی فوج نے حماس کے خلاف جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کے باشندوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس نے اپنے رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، مساجد اور اسکولوں میں اپنے ہیڈ کوارٹر اور فوجی انفراسٹرکچر لگائے ہیں۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے نے فوج کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں دوبارہ شروع ہونے والی جنگ کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اہلکار نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جنگ جاری رہے گی۔

Related Posts