انڈیا کی ریاست بہار کے ایک اسکول ٹیچر کو اغوا کرنے کے بعد زبردستی اس کی شادی اغوا کار کی بیٹی سے کروائی گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اسکول ٹیچر گوتھم کمار کو تین سے چار لوگ اپنے ساتھ اغوا کر کے لے گئے اور 24 گھنٹوں کے اندر ایک اغوا کار کی بیٹی سے جبری شادی کرا دی گئی۔
گوتھم کمار حال ہی میں پبلک سروس کمیشن پاس کر کے ٹیچر بن گئے تھے۔
بندوق کی نوک پر گوتھم کمار کی شادی ریاست بہار کی ’پکڑوا ویواہ‘ یا دولہے کے اغوا کا تازہ واقعہ ہے۔ ’پکڑوا ویواہ‘ کی رسم میں غیرشادی شدہ مردوں کی زبردستی شادی کروا دی جاتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کا واقعہ ویشالی ضلع میں پیش آیا جہاں حال ہی میں گوتھم کمار کی بطور اسکول ٹیچر تعیناتی ہوئی تھی۔
گوتھم کمار کی گمشدگی کے بعد ان کے اہل خانہ نے بدھ کی شب احتجاج کیا اور ایک روڈ کو بھی بند کر دیا تھا۔
گوتھم کمار کے اہل خانہ نے راجیش رائے نامی ایک شخص پر الزام لگایا۔ اہل خانہ کے مطابق راجیش رائے نے زبردستی اپنی بیٹی چاندنی کی شادی گوتھم کمار سے کروائی۔
شادی کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کرنے والے اسکول ٹیچر کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق گوتھم کمار نے پٹنہ ہائی کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا کہ اسی قسم کی زبردستی کی ایک شادی کو عدالت نے منسوخ کر دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور اغوا کاروں کے خلاف تفتیش کا آغاز ہو گیا ہے۔
بہار میں ’پکڑوا ویواہ‘ کی رسم کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ گزشتہ برس جانوروں کے ڈاکٹر کو تین افراد نے اغوا کر لیا تھا، ان کو ایک بیمار جانور کے علاج کے لیے بلایا گیا تھا، تاہم بعد میں ان کی زبردستی شادی کرا دی گئی تھی۔
2018 میں بہار میں ایک انجینئر کے ساتھ بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا تھا۔ بوکارو اسٹیل پلانٹ کے 29 برس کے جونیئر منیجر ونود کمار کی زبردستی شادی کرا دی گئی تھی۔