افغان وزیر خارجہ کو اضافی ذمے داریاں تفویض، طالبان ذرائع کی تردید

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان میں طالبان حکومت نے اپنے وزیر خارجہ امیر خان متقی کو مولوی عبدالکبیر کی جگہ نائب وزیر اعظم کا اضافی عہدہ بھی دیدیا، جبکہ طالبان ذرائع نے اس کی تردید کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر آخری بار 4 ستمبر کو منظر عام پر دیکھے گئے تھے جب انھوں نے کابل میں ترک سفیر سے ملاقات کی تھی۔

ترکیہ میں فلسطینی جانبازوں سے خوبصورت انداز میں اظہار عقیدت

اس کے بعد سے نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر نے موسمیاتی تبدیلی، یوم اساتذہ، قوش تپہ کینال کے افتتاح اور پولیس گریجویشن کی تقریب سمیت کسی کابینہ اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی اور نہ ہی انھیں کسی عوامی مقام پر دیکھا گیا ہے۔

جب ان کی غیر حاضری پر سوالات اُٹھائے گئے تو جواب میں ڈپٹی پی ایم آفس میں میڈیا ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ حسن حقیار نے بتایا کہ نائب وزیراعظم بیمار تھے اور صحت یاب ہوچکے ہیں اور جلد حکومتی سرگرمیاں شروع کردیں گے۔

تاہم اب طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا ہے کہ نائب وزیر اعظم مولوی عبدالکبیر 3 ماہ علالت کے باعث ذمہ داریاں نہیں نبھا پا رہے ہیں اس لیے وزیر خارجہ امیر خان متقی عارضی طور پر نائب وزیراعظم کا عہدہ بھی سنبھالیں گے۔

اس بیان کے بعد ڈپٹی پی ایم آفس میں میڈیا ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ حسن حقیار نے کہا کہ نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر علالت کے باوجود اہم فیصلوں میں حکومت کی مشاورت کرتے رہے ہیں اور امید ہے جلد ہی اپنے فرائض انجام دینے واپس آئیں گے۔

جگر میں قابض فوج کی گولی، اسرائیلی جیل میں جوان ہونے والی نورھان عواد کون ہیں؟

نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر کی تین ماہ سے مسلسل غیر حاضری پر طالبان حکومت پر دباؤ تھا کہ غیر ملکی وفد سے ملاقات میں مولوی عبدالکبیر کی موجودگی سود مند ہوتی ہے اس لیے ان کا ہونا ضروری ہے۔

دریں اثنا طالبان ذرائع نے ایسی کسی بھی تبدیلی اور مولوی امیر خان متقی کو مولوی عبد الکبیر کی جگہ نائب وزیر اعظم کی اضافی ذمے داریاں تفویض کرنے کی کسی بھی خبر کی سختی سے تردید کردی ہے۔ 

طالبان ذرائع کی تردید
طالبان ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تردیدی بیان

طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ ہی ایسی کوئی تبدیلی عمل میں آئی ہے اور نہ ہی مولوی عبد الکبیر اپنی ذمے داریوں سے کنارہ کش ہیں۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا پر چلنے والی ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سے اس کے انتساب کو بھی منگھڑت قرار دیا۔

Related Posts