کافرستان میں 200 لیٹر شراب چوری، کالاش قاضی نے چوروں کو اجتماعی بد دعا کی دھمکی دیدی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں چوری کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں کافرستان کے علاقے کے مقامی کالاش قاضی کے گودام سے راتوں رات نامعلوم افراد 200 لیٹر دیسی شراب لے اڑے، اس انوکھی واردات کی مزید منفرد بات یہ ہے کہ مذکورہ کالاش قاضی نے چوروں کو اجتماعی بد دعا کی دھمکی دی ہے۔

یہ واقعہ اتوار کو کافرستان کے تین کالاشی مقامات میں سے ایک بِریر گاؤں میں پیش آیا۔ متاثرہ کالاش قاضی فضل اعظم نے کہا ہے کہ کالاش فیسٹول چوموس کے لیے انگور سے مقامی مشروب ( شراب) تیار کیا تھا جو اب اپنی جگہ موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاؤں میں ہر جگہ ملزمان کی تلاش جاری ہے تاہم ملزمان کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

غزہ: وہ عظیم شہر جسے پیغمبر اسلام کے والد اور پردادا کی میزبانی کا شرف حاصل ہے

انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ملوث افراد نے 10 دنوں کے اندر شراب واپس کر کے معافی نہ مانگی تو قبیلے والے مل کر اسے بددعا دیں گے جبکہ دیگر کارروائی بھی کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے اردو نیوز کے مطابق مقامی نوجوان عجب کالاش نے بتایا کہ شراب کالاش قبیلے کی ثقافت کا اہم حصہ ہے جس کا استعمال مختلف رسومات کی ادائی کے دوران کالاش باشندے کرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ کالاش میں ہونے والے فیسٹول سے قبل شراب اسٹور کرکے رکھی جاتی ہے۔ ان کے مطابق ہمارے عقائد کی رو سے جو شخص ہمیں ضرر پہنچانے کی کوشش کرتا ہے، قبیلے کے تمام افراد مل کر اسے اجتماعی بددعا دیتے ہیں جس کے بہت خوفناک نتائج ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق اکثر ایسے واقعات میں ملوث شخص کو بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ چترال کی کالاش وادی میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے کالاش باشندے آباد ہیں جو اپنی مذہبی رسومات یا فیسٹولز میں شراب کا استعمال کرتے ہیں۔

Related Posts