اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جماعتِ اسلامی اور ایم کیو ایم (پاکستان) کو مشاورت کیلئے طلب کرلیا ہے۔ اس سے قبل ن لیگ سے بھی مشاورت کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق آج جماعتِ اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی قیادت الیکشن کمیشن آف پاکستان پہنچے گی۔ دونوں جماعتوں سے عام انتخابات اور نئی حلقہ بندیوں پر مشاورت کی جائے گی۔
عمران خان کی سزا معطلی کی اپیل پر سماعت آج ہوگی
خیال رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس اقدام کا مقصد انتخابات کے حوالے سے سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے 90روز میں انتخابات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ 3 ماہ میں انتخابات کے حوالے سے آئین واضح ہے۔ الیکشن کمیشن کو بھی آئین کے مطابق انتخابات کا انعقاد عمل میں لانا ہوگا۔
سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ آئین سے کوئی بھی انحراف نہیں کرسکتا تاہم مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 3 ماہ میں الیکشن کے مطالبے کو غیر قانونی و غیر جمہوری قرار دیا جارہا ہے۔
پی پی پی کے مطالبے پر ردِ عمل دیتے ہوئے سابق وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نئی حلقہ بندیوں پر اعتراض غیر جمہوری و غیر قانونی ہے۔ 2018 کی حلقہ بندیاں اپنے پیاروں کو جتوانے کیلئے کی گئی تھیں۔