مصر میں ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک مصری خاتون کی اپنے شوہر سے علاحدگی کا جشن منانے کی ویڈیو وائرل ہے۔ صارفین کی اکثریت اس ویڈیو پر تنقید کر رہی ہے۔
اس ویڈیو میں ایک مصری خاتون اپنے شوہر سے طلاق کے بعد عدت کے آخری ایام کا جشن مناتے ہوئے راہگیروں میں سنہری انعامات تقسیم کرتی نظر آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دوہرا معیار، ڈچ عدالت کا سابق صہیونی وزیر کیخلاف مقدمہ چلانے سے انکار
خاتون، جو ایک بڑے کیک کے پیچھے کھڑی ہے، اس پر لکھا ہے “طلاق مبارک ہو… طلاق پر مبارک ہو،”کہتی ہیں کہ اس نے خوشی کے موقع کو کیفے میں سونے کے انعامات تقسیم کرکے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خاتون نے کہا کہ کہ اس کا برج حمل اور اس کی شخصیت جنونی ہے اور وہ منفرد چیزیں کرنے کا رجحان رکھتی ہے۔ خاتون نے کہا کہ وہ اداس نہیں ہے۔ کیونکہ طلاق کی وجہ ازدواجی بے وفائی تھی جسے وہ بالکل قبول نہیں کرتی۔
پاکستانی صحافی اور عرب امور کے معروف تجزیہ کار علی ہلال نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے اس کے المیاتی پہلو کو اجاگر کیا ہے۔
عرب امور کے تجزیہ کار علی ہلال کے مطابق کبھی کبھار ہمارے لفظ اور جملے اس قدر تلخ اور سنگین ہوجاتے ہیں کہ جدا ہونے والا جدائی کا ماتم کرنے کے بجائے جشن مناتاہے۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ سنٹرل ایجنسی فار پبلک موبلائزیشن اینڈ اسٹیٹسٹکس کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں مصر میں طلاق کے کیسوں کی تعداد تقریباً 245 ہزار تک پہنچ گئی ہے، اس سے 2020 کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب یہ تعداد 222 ہزار کیسز تک تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2020 میں شادیوں کی تعداد تقریباً 876,000 تک پہنچ گئی، اور 2021 میں یہ بڑھ کر 880,000 شادیوں تک پہنچ گئی۔