تصویری تجزیہ، لاتعداد شہابِ ثاقب کی بارش سے آسمان جگمگا اُٹھا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علمِ فلکیات سے شغف رکھنے والے افراد نے لاتعداد شہابِ ثاقب کی بارش کا نظارہ کرنے کیلئے سالانہ ”شہابِ ثاقب شاور“ کی تصاویر کھینچیں جس کے دوران آسمان ستاروں کی بارش سے جگمگا اٹھا۔

ہر سال شہابِ ثاقب کی بارش کا نظاہرہ دلچسپ فلکیاتی عوامل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو اگست کے وسط میں عروج پر جا پہنچا۔

ایک طویل نمائش والی تصویر شمالی مقدونیہ کے جمہوریہ کوکلیکا میں پتھر کی گڑیا کے اوپر رات کے آسمان کو عبور کرتی ہوئی الکا کی لکیریں دکھاتی ہے۔
(فوٹو: ای پی اے)

ہوتا کچھ یوں ہے کہ ایک ہی گھنٹے میں 100 شہابِ ثاقب یکے بعد دیگرے ٹوٹتے ہیں جو برق رفتاری سے زمین کی جانب بڑھتے ہیں اور زمین کے کرۂ ہوائی میں داخل ہوتے ہی جل اٹھتے ہیں۔

ترکی کے شہر کورم کے قدیم شہر ہٹوسا میں اسفنکس دروازے کے سامنے ایک الکا نظر آتا ہے۔
(فوٹو: گیٹی امیجز)

جل اٹھنے والے شہابِ ثاقب اتنی تیزی سے پگھل کر ختم ہوتے ہیں کہ ان میں سے کوئی شہابِ ثاقب شاذ و نادر ہی زمین تک پہنچتا ہے تاہم زیادہ تر شہابِ ثاقب کو تیز روشنی کے باعث دوربین کے بغیر دیکھا جاسکتا ہے۔ 

دو الکا نیلے رات کے آسمان میں ایک پہاڑی کے ساتھ سائے میں سب سے اوپر ایک کراس کے ساتھ لکیر کرتے ہیں۔
(فوٹو: گیٹی امیجز)

قدیم وقتوں میں شہابِ ثاقب کا آسمان پر نظر آنا بڑے اچنبھے کی بات سمجھی جاتی تھی اور بعض اوقات تو لوگ اسے مذہب سے بھی منسلک کردیا کرتے تھے۔ 

کروشیا کے جزیرے لاسٹوو پر سالانہ پرسیڈ میٹیور شاور کے دوران رات کے آسمان میں الکا کی لکیریں
(فوٹو: رائٹرز)

موجودہ دور میں انسان سمجھ چکا ہے کہ شہابِ ثاقب زمین اور چاند سمیت دیگر اجرامِ فلکی کے مابین تیرتے ہوئے پتھروں اور چٹانوں پر مشتمل ہیں۔ 

کروشیا کے جزیرے لاسٹوو پر سالانہ پرسیڈ میٹیور شاور کے دوران ایک خاتون دوربین سے دیکھ رہی ہے۔
(فوٹو: گیٹی امیجز)

یہ چٹانیں اور پتھر جب اپنے مداروں میں تیرتے ہوئے زمین یا کسی دوسرے سیارے یا چاند کی کشش سے مغلوب ہو کر اس کی جانب لپکتے ہیں تو اس کی فضا میں چمکتے ہوئے ستارے کی مانند نظر آتے ہیں۔ 

البانیہ کے فوشے اسٹوڈ میں شیبینک نیشنل پارک میں سالانہ پرسیڈ میٹیور شاور کے دوران رات کے آسمان میں ایک الکا کی لکیریں۔
(فوٹو: رائٹرز)

بعض عقائد کے ماننے والے یہ یقین بھی رکھتے ہیں کہ اگر ٹوٹے ہوئے ستارے کو دیکھ کر کوئی دعا کی جائے تو وہ قبول ہوتی ہے، تاہم اسلام میں ایسا کوئی تصور موجود نہیں۔ 

کومیلا، کینٹابریا، سپین میں پرسیڈز الکا شاور کے دوران شوٹنگ کا ستارہ نظر آ رہا ہے
(فوٹو: ای پی اے)

ٹوٹے ہوئے تارے یا شہابِ ثاقب کی حیثیت اجرامِ فلکی میں ایک دلچسپ نظارے کی سی ہے اور تاریخِ انسانی میں بے شمار مرتبہ ان شہابِ ثاقب کی بارش ہوچکی ہے۔ 

وائی ​​ویلی
(فوٹو: کالم وائٹ)

میٹیور شاور کہلانے والی اس بارش کا نظارہ انتہائی دلفریب ہوتا ہے جسے لوگ دوربینوں کی مدد سے دیکھتے اور فلکیات کے حقائق کا مطالعہ کرتے ہیں۔ 

مشرقی ترکی، 13 اگست، 2023 کو وان کے گیواس ضلع پر آسمان الکا شاور کے دوران چمک رہا ہے۔ (اے اے تصویر)
(فوٹو: اے اے فوٹو)

علمِ فلکیات نے وقت کے ساتھ ساتھ بے حد ترقی کی ہے اور اب انسان اپنے نظامِ شمسی سے بہت دور دراز موجود کہکشاؤں کے متعلق علم حاصل کر رہا ہے۔ شہابِ ثاقب بھی اسی علم کا حصہ ہیں۔ 

13 اگست 2023 کو موگلا کے یاتگان ضلع کے قدیم شہر اسٹریٹونیکییا میں انتہائی متوقع، پرسیڈ الکا بارش کا مشاہدہ کیا گیا۔ (IHA تصویر)
(فوٹو: آئی ایچ اے فوٹو)

فلکیات کے علم نے انسان کو بتایا کہ شہابِ ثاقب تیزرفتاری سے سفر کرتے ہوئے ہوا سے رگڑ کھاتے ہیں اور جب چمک کر جلتے ہیں تو اسی روشنی کو ٹوٹا ہوا ستارہ سمجھ لیا جاتا ہے۔ 

Related Posts