امریکی قومی مرکز برائے ماحولیاتی پیش گوئی (یو ایس این سی ای پی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پیرکے روز 3جولائی کو عالمی سطح پر گرن ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔
دنیا بھر میں گرم لہروں کی وجہ سے پیر کے روز اوسط عالمی درجہ حرارت 17.01 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 62.62 ڈگری فارن ہائٹ تک پہنچ گیا، جس نے اگست 2016 کے 62.46 ڈگری فارن ہائٹ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
جنوبی امریکہ حالیہ ہفتوں میں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ چین میں، گرمی کی شدید لہر جاری ہے، درجہ حرارت 35C (95F) سے زیادہ ہے۔
شمالی افریقہ میں درجہ حرارت 50C (122F) کے قریب دیکھا گیا ہے، جب کہ مشرق وسطیٰ میں، ہزاروں افراد سعودی عرب میں حج کے مذہبی تہوار کے دوران غیر معمولی طور پر شدید گرمی سے دوچار ہوئے۔
یہاں تک کہ انٹارکٹیکا، اس وقت اپنے موسم سرما میں، غیر معمولی طور پر زیادہ درجہ حرارت کا سامنا کررہا ہے۔
مزید پڑھیں:حیران کن: کیا آپ جانتے ہیں چار ایسے ممالک بھی ہیں جہاں لوگوں سے زیادہ گاڑیاں ہیں؟
برطانیہ کے امپیریل کالج لندن میں گرانتھم انسٹی ٹیوٹ برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے موسمیاتی سائنسدان فریڈرک اوٹو نے کہا”یہ ایک سنگ میل نہیں ہے جسے ہمیں منانا چاہئے۔ یہ لوگوں اور ماحولیاتی نظام کے لیے سزائے موت ہے،”۔