ریاض: سعودی عرب نے قرآنِ پاک نذرِ آتش کرنے کے معاملے پر سویڈش سفیر کو بلا کر شدید احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی سختی سے مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے سویڈش سفیر کو وزارتِ خارجہ میں طلب کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے قرآنِ پاک نذرِ آتش کرنے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے توقیری گھناؤنا اور ناقابلِ قبول فعل ہے۔
اسرائیل کے حملے سے فلسطینیوں کی شہادت، او آئی سی کی مذمت
سویڈش سفیر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سویڈش حکومت وہ تمام واقعات روکے جو رواداری کے فروغ کی بین الاقوامی کاوشوں سے براہِ راست تصادم کا باعث بنتے ہوں۔
خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کے موقعے پر سویڈن میں ایک ملعون شخص نے قرآنِ پاک نذرِ آتش کیا جسے سویڈش حکومت نے گھناؤنے فعل سے روکنے کی بجائے سکیورٹی فراہم کی۔ واقعے پر مسلم برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
قرآنِ پاک نذرِ آتش کیے جانے کے معاملے پر مراکش نے سویڈن سے سخت احتجاج کرتے ہوئے اپنے سفیر کو وطن واپس بلا لیا اور مراکش میں بھی سویڈن کے سفیر کو دفترِ خارجہ میں طلب کرکے واقعے کی سختی سے مذمت کی۔
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید کے موقعے پرعراقی شہری نے قرآنِ پاک 28 جون کے روز نذرِ آتش کیا۔ واقعے کے خلاف دنیا بھر میں مسلم رہنماؤں اور سیاسی شخصیات نے افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔